کراچی : چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ محمد نور مسکانزئی نے کہا ہے کہ ہر شخص کا حق ہے کہ اسے انصاف ملے۔انصاف قلم، دلیل، رویے سے مانگا جاتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی بار کی تقریب حلف برادی میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ آپ قانون پر قائم، قانون کی بالادست کریں آپ کو انصاف ملے گا انصاف کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے وکلا اور عدلیہ کے بینچ میں ذہنی ہم آہنگی ضروری ہے ۔8 اگست کو ہماری ایک نسل کو تباہ کردیا گیا ۔
ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنے والے نہیں۔ کوئٹہ میں تین لا کالجز بن چکے ہیں۔ہمیں اپنے اس معاشرے کو آگے بڑھانا ہے ۔اللہ کرے ہمارے ملک میں استحکام ہو ۔کوئٹہ بار کے صدرکمال خان کاکڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وکیل آئین کو پامال کرنے والوں سے لڑتا ہے ۔
اس ملک کو بنایا ایک وکیل نے آئین بھی ایک وکیل نے دیا،ہم اس ملک کے وارث ہیں اور ہم ہی اس ملک کو بچائیں گے۔ کراچی بار کے صدر نعیم قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج بلوچستان کے چیف جسٹس نے عہدیداروں سے حلف لیا ہمارے لیے خوشی اور فخر کے باعث ہے ۔ہمیں عدلیہ سے بھیک نہیں انصاف چاہیے ۔ہم نے کبھی طاقت کے زریعہ انصاف نہیں مانگا،کراچی بار ایک گلدستہ ہے، یہاں کراچی سے کشمیر تک کے وکلا ہیں ۔
چودہ سو سال پہلے حقوق العباد کا ذکر ہوا سائلین کو انصاف فراہم کیا جائے آئین کی حفاظت ہماری زمہ داری ہے بعد ازاں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے کراچی بار کے عہدیدران سے حلف لیا۔
سانحہ 8 اگست نے ایک پوری نسل تباہ کردی ہاتھ پرہاتھ رکھ کر بیٹھنے والے نہیں ، چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ
وقتِ اشاعت : August 27 – 2017