|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2017

کوئٹہ :  پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں ضلع ہرنائی میں ایف سی کی جانب سے ضلع بھر کے کول مائنز کو بند کرنے اور عوام کا معاشی قتل کرنے کے غیر آئینی وغیر قانونی اور عوام دشمن اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مورخہ 13اگست کو کوئٹہ ہرنائی شاہراہ پر خوست کے قریب بم دھماکے کے دہشتگردانہ واقعہ میں ایف سی اہلکاروں کی شہادتیں ہوئیں جو قابل مذمت اور قابل گرفت اقدام ہے ۔

جس کی مذمت سیاسی جمہوری پارٹیوں سمیت ضلع کے عوام نے کی لیکن قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور ایجنسیوں نے دہشتگردی کے اس واقعہ کی درست تحقیقات کرنے اور اس میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں حاضر کرنے کے بجائے واقعہ کے روز یعنی 13اگست سے ضلع بھر کے کول مائنز اور لوڈنگ کو بند کرکے یومیہ کروڑوں روپے کے نقصانات سے مائنز اونرز ، ٹھیکیداروں ، مزدوروں ، ٹرانسپورٹروں ، دکانداروں اور عوام کو دوچار کیا ہے ۔

اور ضلع میں پر امن عوام کے گھروں پر بلا جواز چھاپوں اور چادر وچار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے کے ساتھ ساتھ ہرنائی شاہراہ پر بسوں ، ویگنوں اور گاڑیوں سے مسافروں اور عوام کو اتار کر ان کی تذلیل وتضحیک کرنے کی غیر قانونی وغیر انسانی اور عوام دشمن کارروائیاں جاری رکھی ہیں ۔

گزشتہ 13دنوں سے ضلع ہرنائی میں ایف سی کی جانب سے تجارتی اور معاشی سرگرمیوں اور کاروبار کی بندش سے مجموعی طور پر کروڑوں روپے کے نقصانات کے ساتھ ساتھ عوام اور مزدور فاقوں پر مجبور ہوئے ہیں اور کول مائنز تباہ ہوکر ہزاروں ٹن کوئلہ نے آگ پکڑی ہے اور بالخصوص عید کے اس موقع پر بڑے پیمانے پر مالی نقصانات اور ایف سی کی غیر قانونی وعوام دشمن کارروائیوں کی تشویشناک صورتحال سے عوام میں سخت غم وغصہ اور پریشانی پیدا ہوئی ہے ۔ 

بیان میں کہا گیا ہے کہ ضلع کے عوام ، کول مائنز اونرز ، ٹھیکیداروں اور مزدوروں سمیت کاروباری وتجارتی حلقے انتہائی پر امن ہیں جن کادہشتگردی کے کسی بھی واقعہ اور سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں لیکن ایف سی کی جانب سے پر امن عوام اور تجارتی وکاروباری حلقوں کے ساتھ اس طرح کا غیر قانونی اورعوام دشمن طرز عمل ملک ، صوبے اور کسی بھی ادارے کے مفاد میں نہیں ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ضلع میں تجارت وکاروبارکی بندش اور یومیہ کروڑوں روپے کے نقصانات سے حکومت اور سیکورٹی فورسز کے اعلیٰ حکام آگاہ ہیں لیکن تاحال اس کا کوئی سنجیدہ نوٹس نہیں لیا گیا ہیں اور ضلع میں معاشی ناکہ بندی اور عوام دشمن کارروائیوں کا سلسلہ بتدریج جاری ہے۔ 

لہٰذا ملکی آئین کی پابندی اور قانون کی حکمرانی کا تقاضا یہ ہے کہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے اور سیکورٹی فورسز آئین وقانون اور اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی پابندی کرتے ہوئے امن وامان کے قیام کی ذمہ داری پوری کریں اور ضلع ہرنائی کے عوام کی معاشی ناکہ بندی اور کول مائنز سمیت تجارتی سرگرمیوں کی بندش کو فوری ختم کریں تاکہ کول مائنز مکمل تباہی سے بچ سکیں اور ضلع میں تجارتی وکاروباری سرگرمیاں پھر سے شروع ہوسکیں۔