سبی: لیویز فورس سبی کی89خالی آسامیوں پر بھرتی میں مبینہ بے قائدگیوں اور بدعنوانیوں کے خلاف پشتونخوامیپ اور ناکام امیدواروں کا پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ،اسناد کی فوٹوکاپیاں احتجاجاً نظرآتش کردی گئیں،سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین اوراراکین نے اُقرباء پروری و رشوت ستانی کو پروان چڑھایا ہے ۔
امیدواروں کا فزیکلی ٹیسٹ کیئے بغیر دوڑ اور تحریری ٹیسٹ و انٹرویو لیے گئے،اسسٹنٹ کمشنر سبی سمیع اللہ کاکڑ کا تبادلہ لیویز فورس میں مبینہ بے قائدگیوں میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے بطورسزای دی گئی ،سید نوراحمد شاہ خجک،ملک ایوب دہپال،غفور دہپال،ملک ہزارخان عمرزئی و دیگر کا پریس کانفرنس و احتجاجی مظاہرہ سے خطاب ۔
تفصیلات کے مطابق لیویز فورس سبی کی89کی خالی آسامیوں پر گزشتہ دنوں چیئرمین سلیکشن کمیٹی کی جانب سے اہل اور منتخب امیدواروں کی فہرست جاری کی گئی تھی جس کے خلاف پشتونخوا میپ اور ناکام امیدواروں نے سبی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ ناکام امیدواروں نے اپنی ڈگریوں کی فوٹو کاپیاں احتجاجاً جلا کر احتجاج ریکارڈ کروایا،
بعدازاں پشتونخوامیپ کے صوبائی رہنماء ڈاکٹر سید نوراحمد شاہ خجک نے ڈسٹرکٹ ممبر ملک ایوب دہپال،یونین کونسل مرغزانی کے چیئرمین ملک غفور دہپال،ملک ہزار خان عمرزئی ،ناکام امیدواروں عبداللہ جان،امداد حسین ،محمد ندیم،محمد اصغر،تنویر شہزاد سمیت درجنوں افراد کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس میں سلیکشن کمیٹی پر الزام عائد کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ لیویز فورس میں تعیناتیوں میں سلیکشن کمیٹی نے من پسند افراد اور رشوت و سیاسی اثرورسوخ رکھنے والے امیدواروں کو سلیکٹ کرکے اقرباء پروری و رشوت ستانی کو پروان چڑھایا جبکہ میرٹ کو پامال کرتے ہوئے اہل و استحقاق کے مستحق امیدواروں کو یکسر نظرانداز کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی فورس میں اگر بھرتی ہوتی ہے تو سب سے پہلے امیدوار کی چھاتی اور قد کا فزیکلی ٹیسٹ کیا جاتا ہے لیکن حالیہ لیویز فورس کی بھرتیوں میں معاملہ مکمل طور پر رولز کے برعکس ہے پہلے امیدواروں کی دوڑ اور تحریری ٹیسٹ وانٹرویو کیئے گئے۔
حتیٰ کہ فزیکلی ٹیسٹ کسی بھی امیدوار کے نہیں کیئے گئے ہیں جبکہ کامیاب امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی گئی ہے جس میں اسسٹنٹ کمشنر سمیع اللہ کاکڑکا بھی ذکر ہے حالانکہ اسسٹنٹ کمشنر سمیع اللہ کاکڑ کا تبادلہ 14اگست سے قبل ہی کردیا گیا ۔
اسسٹنٹ کمشنر سمیع اللہ کاکڑ کو بھی بے قائدگیوں اور اقرباء پروری میں شامل نہ ہونے کی سزا دی گئی ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کامیاب امیدواروں کی فہرست پہلے ہی سے تیار کی گئی تھی تو پھر 2ہزار سے زائد امیدواروں سے دوڑ لگوا کر ان کا استحقاق مجروح کرنے کا ڈرامہ کیوں رچایا گیا۔