|

وقتِ اشاعت :   August 29 – 2017

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

سپریم کورٹ میں ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) سے خارج کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ 

عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ کا حکم کالعدم قراردےدیا۔ سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کو 60 لاکھ روپے زرضمانت کے عوض ایک ماہ کے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

علاوہ ازیں سماعت میں سپریم کورٹ نے نیب پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو نے اپنے ہاتھوں اپنی ساکھ ختم کردی۔ سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے اپنی ساکھ کو خراب کرلیا، نیب دل سے کام کرتا تو اب تک کیس ختم ہو جاتا، احتساب عدالت میں اب تک ٹرائل مکمل کیوں نہیں ہوا، لگتا ہے کہ نیب خود کیس کو طویل کرنا چاہتا ہے، اداروں کو تباہ نہ کیا جائے، مقدمے کے شریک ملزم کو کاروبار کے لیے باہر جانے دیا گیا، کیا کاروبار کا حق زندگی کے بنیادی حق سے بالاتر ہے، نیب جب مرضی سے کسی کے خلاف کارروائی کرتا ہے اور کسی کے خلاف نہیں کرتا تو حیرانی ہوتی ہے۔

جسٹس دوست محمد نے استفسار کیا کہ کیا نیب ملزمان کو چھوڑنے کے لیے پکڑتا ہے؟۔ نیب کے وکیل ناصر مغل نے اعتراض کیا کہ ڈاکٹر عاصم پہلے ویل چیئر استعمال کرتے تھے، اب احتساب عدالت میں وہیل چیئر کے بغیر پیش ہوتے ہیں۔  

جسٹس دوست محمد نے کہا کہ نیب نے ڈاکٹر عاصم کی میڈیکل رپورٹ کو چیلنج نہیں کیا، اگر میڈیکل رپورٹس قبول نہیں تو پھر نئی رپورٹ کس سے منگوائیں۔