|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2017

کوئٹہ: علاقائی کمیٹی کے رہنماؤں حبیب الرحمن،حضرت افغان،سردار آصف خان،میر اکبر کرد،محمد خان لہڑی، بشیر احمد بازئی اوردیگر نے کہا ہے کہ حبیب اللہ کوسٹل پاور پلانٹ کوئٹہ میں ناانصافیوں،زیادتیوں کا سلسلہ نہ روکا تو عید کے بعد شدید احتجا ج کیا جائیگا ۔

حبیب اللہ کوسٹل پروجیکٹ انتظامیہ حیلے بہانوں کے ذریعے علاقے کے تمام پرانے مراعات سے انحراف کررہی ہے اور نئے معاہدے سے کنارہ کشی اختیار کررہی ہے ،یہ بات انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہاکہ حبیب اللہ کوسٹل پروجیکٹ اور علاقائی کمیٹی کلی چشمہ اچوزئی ،کلی سرہ غوڑگئی اور کلی الماس کے درمیان ڈی سی کوئٹہ کی موجودگی میں سال2000میں معاہدہ ہوا تھا اس معاہدے کی معیاد ستمبر2015میں ختم ہوئی بدقسمتی سے پرانے معاہدے کے تحت جو سہولیات علاقے کو فراہم کی گئی تھی ۔

مزید سہولیات دینے کی بجائے حبیب اللہ کوسٹل نے مختلف حیلے بہانوں کے ذریعے علاقے کے تمام پرانے مراعات سے انحراف کردیا ہے ،انہوں نے کہاکہ نئے معاہدے کے تحت ڈی سی کوئٹہ کے ذریعے تینوں علاقوں میں نئی کمیٹیاں بنائی گئی ۔

نومنتخب علاقائی کمیٹی نے نئے معاہدے اور مراعات کیلئے حبیب اللہ کوسٹل پروجیکٹ کے نئے انتظامیہ کے ساتھ کئی اجلاس کیے مگر نئے مراعات تو دور کمپنی کی انتظامیہ نے پرانے سروسز اور مراعات کو کم کرنا شروع کیا ۔

انہوں نے کہاکہ نئے معاہدے کو حتمی شکل دینے اور علاقے کی ترقی کیلئے جمع شدہ رقم خرچ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لی بلکہ پلانٹ منیجر میجر حسین علی سیف اور اے ڈی سی مختلف بہانوں سے ٹال مٹول کرتا رہا ہے انہوں نے کہاکہ 2019تک بغیر معاہدے کے گزارنے کی منفی طریقوں کو تو نہیں اپنایا جارہا ہے جس سے علاقے کے عوام میں بے چینی پیدا ہوئی ہے ۔

انہوں نے گورنر بلوچستان ،وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ،صوبائی محتسب،کمشنر کوئٹہ ڈویژن اور ڈی سی کوئٹہ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ ہمارے علاقے کے معاشی،معاشرتی اور شعوری پسماندگی کو مدنظر رکھ کر حبیب اللہ کوسٹل کے پلانٹ منیجر اور مالکان کو سی ایس آررولز کے تحت نئے معاہدے کیلئے پابند کیا جائے۔