|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان صوبائی اسمبلی نے بلوچستان یونیورسٹی میں فیسوں کو 2016کی سطح پر لا نے اور سکیورٹی اہلکاروں کے ہا سٹل میں بغیریونیورسٹی انتظامیہ کے داخلے کی پابندی سمیت5 سفارشات پیش کردیں ۔

تفصیلا ت کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے 16مئی کو ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزراء عبدالرحیم زیارت وال،رحمت صالح بلوچ ،ارکین ڈاکٹر شمع اسحا ق،انجینئر زمر ک خا ن اچکزئی نے پوائنٹ آف آڈر پر بلوچستان یونیورسٹی کی فیسوں میں اضافے کا نقطہ اٹھا یا تھا جس پر سپیکر نے 10اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جن میں سپیکر راحیلہ حمید خان درانی ، صوبائی وزراء رحمت صالح بلوچ،عبدالرحیم زیارت وال ، میر سرفراز بگٹی ،نصراللہ زیرے ،طاہر محمود خان،شاہدہ ر ؤف، یاسمین لہڑی ، انجینئر زمر ک خا ن اچکزئی ،ڈاکٹر شمع اسحاق شامل تھے ۔

کمیٹی نے 20جولائی تک پانچ اجلاس منعقد کئے جن میں بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر ،یونیورسٹی انتظامیہ کے آفیسران،طلباء تنظیموں کے نمائندوں ،ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان کے موقف کو سنا گیا ،جس کے بعد کمیٹی نے اپنی 5سفارشات پیش کیں جن میں کہا گیا ہے بلوچستان یونیورسٹی میں داخلہ و ٹیوشن فیس کو 2016کی سطح پر لا یا جائے۔

کمپارٹمنٹ کی صورت میں طلباء سے مکمل امتحا نی فیس کے بجائے فی پیپر کے حساب سے امتحا نی فیس وصول کی جائے،تمام شعبہ جات ما سوائے پی ایچ ڈی اورفارمیسی میں داخلہ کے لئے سیٹوں کی حد مقرر نہ کی جائے بلکہ تما م خواہش مند طلباء کا داخلہ یقینی بنا یا جا ئے ۔

سکیورٹی اہلکاروں کا ہاسٹل میں داخلہ بغیر یونیورسٹی انتظا میہ کے ممنوع قرار دیا جائے ، سپورٹس کمپلکس سکیورٹی اہلکاری سے فوری طور پر خالی کروایا جائے ،کمیٹی کی سفارشات کو ایوان نے متفقہ طور پر 28اگست کے اجلا س میں منظور کرلیا ۔