کوئٹہ: چیف آف سراوان پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نواب اسلم خان رئیسانی نے کہاہے کہ ہمیں ایسی مردم شماری ہر گز قبول نہیں جس میں نقل مکانی کرنے والی ہماری اکائی کے بیشتر علاقوں کیآبادی کو شامل نہ کیا گیا ہو تمام سیاسی و قبائلی عمائدین اور جمہوری جدوجہد کرنے والی جماعتیں اس کا نوٹس لیں ۔
ان خیالات کااظہار انھوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا انھوں نے کہا کہ بلوچستان ماضی میں بے شمارزیادتیوں کا شکار رہا ہے اور آج ایک بار پھر مردم شماری کے ذریعے بلوچستان کی آبادی کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
بلوچستان میں عرصہ دراز سے مخدوش صورتحال اور ملٹری آپریشنز کے باعث لوگ ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں نکل مکانی کرگئے تھے جنکی تاحال انکے علاقوں میں آباد کاری سے متعلق اقدامات نہیں اٹھائے گئے اور ایسی صورتحال میں مردم شماری کا انعقاد مزید زیاتیوں کے مترادف ہے ۔
بلوچستان کی سیاسی و قبائلی شخصیات کو بلوچستان کے ساتھ ہونے والی اس زیادتی کا فوری نوٹس لینا چاہیے تھا کیونکہ بلوچستان کی بیشتر آبادی اس مردم شماری میں نظر انداز ہوئی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے اقدامات سے مزید مسائل جنم لینگے سیاسی و قبائلی قوتوں کو اس جانبدارانہ نتائج کو قبول نہیں کرنا چاہیے ۔
انھوں نے کہا کہ ہم اس حوالے سے سیاسی آگاہی مہم کا آغاز کرینگے کیونکہ وسائل کی تقسیم کا دارومدار مردم شماری پر انحصار کرتا ہے اور بلوچستان میں ناانصافیوں کیلئے ایک مرتبہ پھر سے منصوبہ بندی کی جارہی ہے ایسی صورتحال میں صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں اور ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں کو متحد ہونا ہو گا۔