|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2017

 اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشینے کہا ہے کہ افغانستان میں نئی دلی کے راستے امن نہیں آسکتا اور امریکا سے لڑنا نہیں چاہتے مگر لیٹنا بھی نہیں چاہتے۔ 

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکا ہمارا نان نیٹو درجہ اور مالی معاونت ختم کردے تا کہ قوم جاگ جائے، افغانستان میں امن براستہ نئی دہلی نہیں آ سکتا، ہم امریکا سے لڑنا نہیں چاہتے مگرلیٹنا بھی نہیں چاہتے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستانیوں نے یک زبان ہو کر امریکی الزامات کو مسترد کیا، مشترکہ بیانیہ بنانا چاہیے اس سے مثبت پیغام جائے گا،  ہمیں ایران کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے چاہیں، ایران جانے کی چوہدری نثار کی بات پر اتفاق کرتا ہوں، ہم بھارت سے بھی  پرامن تعلقات چاہتے ہیں لیکن وہ مذاکرات کو تیارنہیں تو پاکستان کیا کرے، کشمیر میں بھارت کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر ظلم امریکا کو کیوں دکھائی نہیں دیتا، بھارت کے ایٹمی اسلحے میں روز بروز اضافہ امریکا کو کیوں نظر نہیں آتا۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ امریکا داعش کا خاتمہ کرنا چاہتا ہے ہمیں اختلاف نہیں، مگر امریکا کو یہ کیوں دکھائی نہیں دیتا کہ ہم بھی افغانستان اور پاکستان کی طالبانائزیشن نہیں چاہتے، امریکا کی سیکیورٹی کانفرنس میں تسلیم کیا گیا پاکستان کاایٹمی کمانڈ، کنٹرول سسٹم بے مثال ہے۔

 پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف 7 فوجی آپریشنز کیے مگر پاکستان کی بارڈر مینجمنٹ پالیسی پر امریکا پانی پھیرتا رہا، افغانستان میں ہزاروں ایکڑ پر منشیات کاشت ہوتی ہے کیا یہ پاکستان کاشت کراتا ہے، امریکا کو افغانستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں نظر نہیں آتیں، پاکستان میں رہنےوالے لاکھوں افغان پناہ گزینوں کو دنیا کیا بھول گئی۔