پشین: پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان کے تمام موجودہ بحرانوں کا حل ماضی کو بھولنا اور پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بنانا ہے ،منتخب پارلیمنٹ ہی وہ جگہ ہونی چاہئے جہاں سے ملک کی داخلہ اور خارجہ سیاست کا فیصلہ ممکن ہو۔
ہماری افواج مضبوط ہیں، خفیہ ادارے ہر ملک میں آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں کوئی پاگل ہی کہے گا کہ ملک میں خفیہ ادارے نہ ہو، امریکی صدرٹرمپ کے سنگین الزامات کو سنجیدگی سے دیکھتے ہوئے جوش کے بجائے ہوش سے کام لینا ہوگا اگر جوش کی سیاست ہے تو بسم اللہ ملک کی بیس کروڑ عوام ہے ۔
امریکی جھنڈے اٹھاکر نذر آتش کریں گے اور امریکہ مردہ باد کے نعرے بھی لگیں گے لیکن میری نظر میں اس سے کچھ نہیں ہوگا، دنیا میں ہر خطرے اور مسئلے کا حل مذاکرات ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ہماری پارٹی کی پوزیشن عوام کی مرضی پرہو گی ہم جمہوریت کے طلبگار لوگ ہیں عوام نے ووٹ دیا زندہ باد نہ دیا تو بھی زندہ باد، کوئٹہ چاغی کے ضمنی الیکشن جس انداز میں ہوئے جو ٹھپے لگے اور دھاندلی ہوئی انکے ویڈیوز موجود ہیں البتہ انجینئر عثمان بادینی کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہیں ۔
سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سیاست کسی فرد کی نہیں ہوتی تاریخ انکو اس لئے معاف کرے گی کہ نواز شریف ملک کے ان سیاستدانوں میں سے ہے جن پر الزام ہے کہ وہ ملٹری کی سپورٹ سے سیاست میں آئے تا ہم اپنے تجربے سے کئی بار وزیر اعظم کی منصب پر فائز رہے بلکہ جمہوریت پسند شخصیت ہونے کی حیثیت سے وہ اس نتیجے پرپہنچے ہیں کہ ملک کی بقاء و ترویج اور ترقی کیلئے جمہوریت لازم و ملزوم ہے ۔
انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ عوام کی طاقت پر بھروسہ کرنا ہے جب ان سے نئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک تعلیم یافتہ انجینئر اور نواز شریف کا وفادار ہے باپ دادا سے مسلم لیگی ہے شریف آدمی ہے ۔
برما میں جاری ظلم اور بربریت سے متعلق سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ ظلم ظلم ہے جہاں بھی ہو قابل مذمت ہے ظلم جو کرتا ہے جس مذہب،دین اور مسلک کے ما ننے والوں کے ساتھ کرتا ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔