|

وقتِ اشاعت :   September 11 – 2017

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے پہاڑی علاقے سے ملنے والی دو مسخ شدہ لاشوں کے حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ ان کے نمونے اسلام آباد منتقل کردیئے گئے ہیں تاکہ مرنے والوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے کی جانچ کرائی جاسکے۔

حکام کے مطابق بظاہر لاشوں کی حالت سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ دو ماہ پرانی ہیں، ان لاشوں میں ایک مرد اور دوسری خاتون کی ہے اور ممکنہ طور پر یہ ان چینی باشندوں کی ہو سکتی ہیں جنہیں 24 مئی کو کوئٹہ کے جناح ٹان سے اغوا کیا گیا تھا۔

حکام کا کہنا تھا کہ لاشوں کی حالت انتہائی خراب ہے اور ان کی شناخت ڈی این اے کے علاوہ ممکن نہیں، لیویز اہلکاروں نے لاشوں کو مستونگ سول ہسپتال منتقل کیا جہاں سے ان لاشوں کو کوئٹہ کے کمبائنڈ ملڑی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ لاشیں مستونگ کے پہاڑی علاقے سے ملی اور ان کی حالت انتہائی خراب تھی، یہاں تک کہ وہ ڈھانچوں میں تبدیل ہوچکی تھیں۔حکام کا کہنا تھا کہ لاشوں کی شناخت کا واحد طریقہ ڈی این اے کی جانچ ہے۔

ذرائع کے مطابق چائنیز حکام نے کوئٹہ میں لاپتہ ہونے والے ایک مرد اور ایک خاتون کے ڈی این اے کی جانچ کے لیے ان کے اہل خانہ سے رابطہ کرلیا۔