|

وقتِ اشاعت :   September 11 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان کے مزدوروں کے بچوں کیلئے مختص اسکالر شپ گرانٹ میں بڑے پیمانے پر خرد برد کرنے پر نیب نے بلوچستان ورکرز ویلفئیر بورڈ کے تین آفیسران کے خلاف احتساب عدالت کوئٹہ میں ریفرنس دائر کر دیاگیا۔

ترجمان نیب کے مطابق ورکرز ویلفیئر بوڑد کے افسران کی ملی بھگت سے مستحق طلباء کے لئے مختص لاکھوں روپے کے فنڈز غیر مستحق افراد میں بانٹ دیئے گئے۔ نیب بلوچستان نے ملزمان سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ و چیئرمین اسکروٹنی کمیٹی عطا اللہ جوگیزئی ، ڈائر یکٹر فنانس ورکرز ویلفیئر بورڈ گل زمان، ڈپٹی ڈائریکٹر ویلفیئر بورڈ سراج الدین و دیگر کے خلاف ریفرنس عدالت میں دائر کر دیا۔

نیب کی تحقیقات کے مطابق ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفیٹ انسٹیٹیوشن اور بلوچستان ایمپلائیز سوشل سیکورٹی انسٹیٹیوشن سے رجسٹرڈ مزدروں کے بچوں کے لئے مختص اسکالر شپ گرانٹ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے افسران کی ملی بھگت سے غیر مستحق افراد میں تقسیم کر دی گئی ۔

تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ92لاکھ36ہزار859 روپے کی خطیر رقم کی سرکاری اسکالر شپ گرانٹ جن افراد میں تقسیم کی گئی تھی ۔ ان کے پاس نہ صرف ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفیٹ انسٹیٹیوشن اور بلوچستان ایمپلائیز سوشل سیکورٹی ایسوسی ایشن کے جعلی کارڈز تھے بلکہ دوران تفتیش اس امر کا انکشاف ہوا کہ جن اداروں کی توسط سے انہوں نے فنڈز کیلئے دستاویزت جمع کروائی تھی وہ بھی جعلی نکلیں۔

سرکاری فنڈز خرد برد کے مرکزی ملزم ڈپٹی ڈائر یکٹر ویلفئیر بورڈ سراج الدین کو ابتدائی تحقیقات کے بعد نیب نے گرفتار کر کے جیل بھیجوایا تاہم ملزم نے عدالت سے ضمانت حاصل کر لی۔ سرکاری فنڈز خرد برد کے مرکزی ملزم ڈپٹی ڈائر یکٹر ویلفیئر بورڈ سراج الدین کو ابتدائی تحقیقات کے بعد نیب نے گرفتار کر کے جیل بھیجوایا تاہم ملزم نے عدالت سے ضمانت حاصل کر لی۔ نیب بلوچستان نے تحقیقات سمیٹتے ہوئے نامزد ملزمان کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کروادیا۔

ڈی جی نیب بلوچستان عرفان نعیم منگی نے اس سلسلے میں اپنے تبصرے میں کرپشن کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بد عنوان عناصر کو بلوچستان کو مزدورں کے بچوں کے حقوق غصب نہیں کرنے دینگے۔

نیب بد عنوانی کے مکمل خاتمے کیلئے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لا رہا ہے۔ بد عنوانی کے تدارک کیلئے معاشرے کے تمام طبقات کو نیب کا بھر پور ساتھ دینا ہو گا۔