|

وقتِ اشاعت :   September 16 – 2017

گوادر :  گوادر کو مستقبل میں بہت سے چیلنج در پیش ہیں ۔ ترقی کے مخا لف نہیں ۔ شناخت پر سمجھو تہ نہیں کر ینگے۔ ماہی گیر ہماری پہچان ہیں ۔ متحد رہنا پڑ ے گا۔ متحد نہ رہے تو شناخت ختم ہو جائے گی۔عوامی نمائندگی کا حق بخوبی ادا کر رہا ہوں۔ سوڈ ڈیم میرا کا رنامہ ہے۔ 

میرانی ڈیم سے پانی کی فراہمی کا منصوبہ بجٹ میں شامل کیاگیا ہے۔ پانی کے بحران سے نمٹنے کے لےئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ غیر قانونی ٹرالرنگ ماہی گیروں کے ذریعہ معاش کے لےئے دو دھاری تلوار ہے۔ ماہی گیر کالونی کو عملی جامہ پہنا کر دم لینگے۔ 

صحت عامہ کے مسائل سنگین ہیں۔ وزیر صحت دلچسپی نہیں لے رہا۔ دوائیوں کے ٹر ک کا کرایہ میں ادا کررہاہوں۔ ان خیالات کااظہار رکن بلوچستان اسمبلی میر حمل کلمتی نے یہاں گوادر میں گوادر فشر مین فورم کے دفتر کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقر یب سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ 

تقر یب سے خطاب کر تے ہوئے ایم پی اے میر حمل کلمتی نے کہا کہ یہ تاثرغلط ہے کہ ہم ترقی یا سی پیک منصوبے کے خلاف ہیں ترقیا تی منصوبے بالخصوص سی پیک منصوبے کی اہمیت کا اندازہ ہے جس سے تبد یلی ممکن ہے مگر ایسی تبد یلی ہر گز قبول نہیں جو ہماری وجود کے لےئے خطرہ ہو ، گوادر کی ترقی کی تشہیر جاری ہے مگر دوسری طرف یہاں کے باسی دو گھونٹ پانی کے متلاشی ہیں تر قی کی گونج میں بنیادی سہو لیات کا مسیر نہ ہونا یہ عجب بات ہے جبکہ روزگار کے مواقع مقامی آبادی کے بجائے دوسروں کو پہنچا ئے جارہے ہیں اور زمینوں سے بے دخل کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گوادر کی آبادی کا زیا دہ تر حصہ ماہی گیروں پر مشتمل ہے اور یہی ماہی گیروں نے یہ شہر آباد کیا ہے لیکن صورتحال یہ ہے کہ ماہی گیروں کو پر یشان کیا جارہا ہے ماہی گیروں سمیت تمام طبقات کے سماجی اور بنیادی حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں افسو س کہ گوادر منصوبہ بندی بارے اجلاسوں میں مجھے طلب نہیں کیا جاتا کیونکہ میں مقامی آبادی کی نمائند گی اور ان کے خدشات اجا گر کر تا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ فشر یز کے وزیر تھے تو غیر قانونی ٹرالرنگ میں کمی آئی تھی ہم نے عوامی خدمت کے پیش نظر تمام نوکر یاں مقامی آبادی اور ضلع بھر کے لوگوں کے دےئے تھے مجھے افسوس ہوتا ہے کہ فشر یز میں کام کر نے والے ہمارے اپنے ماہی گیروں کی پر یشانی کا سبب بن رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے سابقہ اور موجود ہ دور میں عوامی خدمت کے لےئے دن رات کام کیا ، سوڈ ڈیم میرا کارنامہ ہے ایران بارڈر سے اورماڑہ تک پانی کے پائپ لائن بچھائے گئے پانی بحران کے سنگینی کا مکمل ادراک ہے ، پلانٹ قائم کر نے سے بحران پر قابو پا جا جاسکتا ہے میرانی ڈیم سے پانی کی فراہمی کے لےئے بجٹ میں منصوبہ شامل کیا گیا ہے جس پر بہت جلد کام شروع ہوگا پانی کے بحران کے خاتمہ کے لےئے کوشش کر رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کے حقوق غضب کر نے نہیں دینگے میں نے اپنے والد متحرم کے حکم پر ماہی گیر کالونی کا منصوبہ بنا یا یہ میر ے والد کا خواب تھا جس کو ہرصورت تعبیر دینگے بہت جلد ماہی گیروں کو خوشخبری ملے گی۔ 

انہوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں کی نیت ٹھیک ہے تو ترقی کے ثمرات مقامی آبادی تک پہنچانے کے لےئے مقامی آبادی کے بچوں کے سی پیک کے منصوبے تک اعلی تعلیم دلائیں اور یہاں پر فنی ادارے قائم کریں تاکہ مستقبل کی بھاگ دوڑ میں مقامی آبادی کا نمایاں حصہ ہو۔ 

انہوں نے کہا کہ بنیادی سہو لیات کی فراہمی میری اولین ترجیح ہے بنیادی مرکز صحت شادو بند کو تو سیع دے رہے ہیں مگر وزارت صحت کی کار کردگی مایوس کن ہے جب بھی وزیر صحت سے صحت عامہ کے مسائل کے حل کی بات کر تاہوں تو اس پر صرف نظر کیا جا تاہے آج ہمارے ہسپتالوں میں پیٹ درد رفع کرنے والی معمولی گولی بھی دستیا ب نہیں ضلع گوادر کو ادو یات کا جو کوٹہ فراہم کیا جاتا ہے اس کے ٹرانسپورٹ کے کرا ےئے بھی ہم ادا کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عوامی خدمت ہمارا شعار ہے تمام مشکلات اور مصائب کے باوجود ہم عوامی خدمت جاری رکھیں گے ۔ ماہی گیروں کو غیر قانونی ٹرالرنگ سے جس پر یشانی کاسامناہے اس کے گلو خلاصی کے لےئے ہرممکن کوشش کرونگا اور صوبائی وزیر ماہی گیری کو گوادر آنے کی دعوت دینگے تاکہ ماہی گیر اپنے مسائل براہ راست پیش کر سکیں۔ 

انہوں نے کہا کہ گوادر کو مستقبل میں بہت سے چیلنج در پیش ہونے والے ہیں جو اس بات کا تقاضا کر تے ہیں کہ ہم اپنے تمام تر اختلافات کو بالائے طاق رکھکر باہم متحد ہوجائیں۔ 

تقر یب سے گوادر فشر مین فورم کے رہنماؤں جماعت جہانگیر، ناخدا امام بخش، امام بخش بخش اورجلیل افضل نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں ماہی گیروں کی کثیر تعداد شر یک تھی ۔