|

وقتِ اشاعت :   September 16 – 2017

خیبر ایجنسی: پاک افغان سیکورٹی حکام کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد  طور خم بارڈر کو دوبارہ آمد ورفت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

گزشتہ روز افغانستان کے علاقے سے پھینکے گئے دستی بم حملے کے نتیجے میں ایف سی اہلکاروں کے زخمی ہونے کے واقعہے پر پاکستان نے طور خم بارڈر کو بند کردیا تھا جب کہ سرحد بند ہونے سے دونوں جانب سے تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئیں تھیں۔ واقعہ پرآج پاک افغان اعلیٰ سیکورٹی حکام میں رابطہ ہوا اور فلیگ میٹنگ میں پاکستان نے حملے پر احتجاج کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری اور بارڈر سیکورٹی مینجمٹ کو مربوط کرنے کا مطالبہ کیا ۔

ذرائع کا کہناہے کہ فلیگ میٹنگ میں پاکستانی وفد کی قیادت خیبر رائفلز کے کمانڈنٹ نے کی جب کہ افغانستان کی جانب سے کرنل قاسم اور کرنل نثار نے وفد کی نمائندگی کی۔ پاکستان نے دراندازی روکنے کے لیے افغان علاقے میں سیکورٹی کو فول پروف بنانے پر زور دیا اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مزید انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا۔

پولیٹیکل انتظامیہ کا کہناہے کہ اجلاس میں گزشتہ روز ہونے والے واقعہ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ فلیگ میٹنگ میں کئے گئے فیصلے کی روشنی میں ہفتے کی سہہ پہر 3 بجے سے طورخم بارڈر کھول دی گئی، جس سے معطل تجارتی سرگرمیاں بحال ہوگئیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان علاقے سے کیے گئے دستی بم حملے میں سات ایف سی اہلکاروں سمیت ۹ افراد زخمی ہوگئے تھے۔