|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان کے سابق وزیرداخلہ نوابزادہ گزین مری کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ اپنی خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے آج صبح کوئٹہ ایئر پورٹ پہنچے، وہ متحدہ عرب امارات سے کوئٹہ آئے تھے ان کو گرفتار کر لیاگیا ۔

وزیرداخلہ سرفراز بگٹی کے مطابق ان کیخلاف کئی مقدمات ہیں ہزاروں افراد کے قتل کے مقدمات ہیں لیکن اس وقت ان کو نواز مری قتل کیس میں گرفتار کیاگیا ہے،

اس سے قبل نواب خیر بخش مری اور ان کے کئی ساتھیوں کو نواز مری کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیاتھا، نواب مری اور ان کے ساتھیوں کو ثبوت کی عدم موجودگی کی بناء پر رہا کیاگیا۔

نواب خیر بخش مری کو سابق گورنر امیرالملک مینگل کی ایماء پر سیاسی وجوہات کی بناء پر گرفتار کیا گیاتھا، نواب مری نے خود اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ کہاتھا کہ ان کا یا ان کے خاندان کے کسی رکن کا جسٹس نواز مری سے نہ کوئی تنازعہ تھا نہ اختلافات تھے بلکہ ان کے ذاتی تعلقات دوستانہ اور برادرانہ تھے اور ان پرسیاسی وجوہات کی بناء پر قتل کا مقدمہ بنایاگیاتھا، گزین مری تقریباً 18سال جلا وطنی کی زندگی عرب امارات میں گزارے ہیں۔

اس دوران حکومت پاکستان کی درخواست پر گزین مری کو دوبئی میں اور اس کی اپنی رہائش گاہ پر نظر بند کیاگیاتھا، ان کیخلاف منی لانڈرنگ کے الزامات لگائے گئے تھے، حکومت پاکستان نے گزین مری کی حوالگی کا بھی مطالبہ کیاتھا مگر عرب امارات نے اس کو مسترد کردیا اور منی لانڈرنگ کے الزامات گزین مری کے خلاف ثابت نہ ہوسکے ۔

پاکستان روانگی سے قبل گزین مری نے ان تمام الزامات کو مستردکر دیا تھا، اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ ہر قسم کے مقدمات کا قانونی طور پر سامنا کرنے کو تیار ہیں،

انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا ،ادھر کئی سو افراد ایئر پورٹ پر ان کا استقبال کرنے پہنچ گئے تھے۔

ان میں سابق وزیراعلیٰ اور سابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ میر ہمایوں مری اور اس کے قبیلہ کے معتبرین شامل تھے، وہ ایک بینر اٹھائے ہوئے تھے جس پر گزین مری اور نواب خیر بخش مری کی تصاویر تھیں، لیکن سیکورٹی کے اہلکاروں نے گزین مری اور اس کے پانچ ساتھیوں کو جہاز سے اترتے ہی گرفتار کیا اور ان کو نامعلوم مقام پر پوچھ گچھ کیلئے منتقل کیا ۔

وزیرداخلہ سفراز بگٹی نے اس کی تصدیق کی ہے کہ وہ پولیس کی حراست میں ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور ان کو عدالت میں پیش کیا جائیگا،

ادھر گزین مری کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے عدالتوں سے ان کی حفاظتی ضمانت حاصل کی ہے، خصوصاً نواز مری قتل کیس میں وہ ضمانت پر ہیں، تاہم گزین مری کی وطن واپسی کو خاص اہمیت دیا جارہا ہے، گزشتہ دور میں وہ وزیر داخلہ رہے اور نواب ذوالفقار علی مگسی کے کابینہ کے اہم ترین رکن تھے۔

قریبی رشتہ داری کے علاوہ ان کی صلاح کارتھے،مسلم لیگ کی دور حکومت میں انہوں نے اہم کردارادا کیاتھا، واضح رہے کہ گزین مری نے افغانستان اور روس میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی تھی اور اس کے بعد ہی وہ سیاست میں وارد ہوئے ،

واضح رہے کہ مری قبیلہ گزشتہ 180سال سے حالت جنگ میں ہے اور یہ جنگ انگریزوں کے بلوچستان پرحملے پر شروع ہوئی اور آج تک وقفہ وقفہ کے بعد جاری ہے