کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ نوابزدہ گزین مری کی گرفتاری جسٹس نواز مری سمیت مختلف مقدمات میں ہوئی ہے قومی دھارے میں شامل ہونیوالوں کے لئے پرامن بلوچستان پالیسی ضرور ہے مگر اس کے لئے حکومت کے سامنے ہتھیار ڈالنا پڑتے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ہم نے بلوچستان میں امن وامان کے قیام اور بھارت سمیت دشمن ممالک کی سازشوں کو ناکام بنا نے کے لئے ان بھٹکے ہوئے لو گوں کے لئے پرامن بلوچستان پالیسی ترتیب دی جس کے تحت وہ ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہو ۔
ایک محب وطن پاکستانی کی طرح پاکستان اور بلوچستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں جہاں تک بات نوابزادہ گزین کی مری ہے تو ان کی گرفتاری جسٹس نواز مری قتل سمیت مختلف کیسز میں ہوئی ہے جس کا انہیں سامنا کر نا پڑے گا ۔
صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پرامن بلوچستان پالیسی کے تحت حکومت کے سامنے سلنڈر ہونا پڑتا ہے جس کے بعد ہم ان لو گوں کو قومی دھارے میں خوش آمدید کہتے ہیں مگر نوابزادہ گزین مری کے کیس میں ایسا کچھ نہیں ہوا نوابزادہ گزین مری اپنی مرضی سے واپس آئے ہیں لہذا جو مقدمات ان پر قائم تھے ۔
اس کے تحت نہ اسے گرفتار کیا گیا ہے بلکہ ان پر کیسز بھی چلائے جائیں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ اب تک یہ فیصلہ نہیں کیا گیا کہ نوابزادہ گزین مری پر مقدمات سول عدالتوں میں چلائے جائیں گے یا پھر فوجی عدالتوں میں۔
گزین مری قتل کیس میں گرفتار کئے گئے ہیں ،قومی دھارے میں شامل ہونیوالوں کو ہتھیار ڈالنا ہوگا ،سرفراز بگٹی
وقتِ اشاعت : September 23 – 2017