کوئٹہ : عوامی نیشنل پارٹی صوبائی کابینہ کا اجلاس باچا خان مرکزمیں زیر صدارت صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی منعقد ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال تنظیمی امور سے متعلق تفصیل سے غور وغوض ہوا ۔
اجلاس میں قومی شاہراؤں پر پشتونوں افغانیوں کیساتھ توہین آمیز و تضیحک آمیز سلوک کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز جامعہ تلاشی کے نام پر ضعیف المرگ اور معمر افراد کیساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے حتیٰ کہ خواتین کو بھی اس امر سے گزارا جاتا ہے جو یہاں کے اقدار اور روایات کے برخلاف قابل مذمت عمل ہے۔
اجلاس میں تمام تر صورتحال کی ذمہ داری نااہل صوبائی حکومت پر ڈالی گئی کیونکہ سیکورٹی فورسز کو ہر 3 مہینے بعد توسیع بھی صوبائی حکومت دیتی ہے جو اپنی کرپشن قبضہ گیری کمیشن خوری کے باعث چپ کا روزہ رکھے ہوئے ہیں ۔
اجلاس میں نادرا کے پشتون دشمن رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ 1978ء کے دستاویزات مہیا کرنے کے باوجود 1974ء کے اسناد طلب کرنا امتیازی سلوک ہے جس پر پارٹی کسی صورت خاموش نہیں رہے گی ۔
اجلاس میں وفاقی حکومت کے مغربی روٹ پر عملدرآمد سے انکار کو پشتونوں کیساتھ مسلسل زیادتیوں کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم آل پارٹیز کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ سے روگردانی کے مرتکب ہوئے ان کی وعدہ خلافی اور پشتون دشمنی مغربی روٹ اور فاٹا پشتونخوا انضمام سے انکار کی شکل میں اب بھی موجود ہیں ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا مذکورہ بالاسنگین قومی معاشی بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کے لئے 7 اکتوبر کو پارٹی کے زیراہتمام کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ ہوگا جس میں بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا ۔
جامعہ تلاشی کے نام پر لوگوں کو تنگ کرنے کاسلسلہ بند کیاجائے اصغر اچکزئی
وقتِ اشاعت : September 26 – 2017