کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کا اجلاس مرکزی صدر وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ سینیٹر میر حاصل خان بزنجو کی صدارت میں منعقدہوا ۔اجلاس میں تنظیمی اور سیاسی صورتحال پر سیر حاصل بحث کی گئی ۔
نیشنل پارٹی کے صدر میر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ نیشنل پارٹی ملک میں پارلیمنٹ کی بالادستی او رقانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں ملک کو سیکورٹی اسٹیٹ سے نکال کر فلاحی ملک بنانا ہوگا ۔
میر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے لہذا اسے طاقت کے زور پر حل کرنے کے بجائے سیاسی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کے وزیراعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کا سلسلہ جو شروع کیا تھا اسے جاری رکھنے اور پرامن بلوچستان پیکج پر عمل درآمد کرنیکی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جو بلوچ رہنما جلا وطنی ختم کرکے واپس آنا چاہتے ہیں ان کے سامنے رکاوٹ ڈالنے کے بجائے راستے کھولے جائیں ۔انہوں نے کہاکہ ایک مخصوص سوچ رکاوٹ بننے کی کوشش کررہا ہے لیکن ہم سیاسی لوگوں کو چاہیے کہ بلوچستان کے مسئلے کے پرامن حل کیلئے مذاکرات کے عمل کو مزید تیز کرنے کی پالیسی بنائے ۔
پارٹی کے صدر نے کہاکہ مردم شماری پر ہمارے شدید قسم کے تحفظات تھے لیکن اس کے باوجود سپریم کورٹ کے حکم پر مردم شماری ہوئی ہم نے اسکے بائیکاٹ کرنے کے بجائے اس عمل میں حصہ لیا ۔
یہ بات سب کے سامنے ہے کہ بلوچستان کے بلوچ علاقوں میں حالات خراب تھے ،بعض علاقوں سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی بھی ہوچکی تھی ۔لیکن ہم نے مردم شماری کے عمل کو شفاف بنانے کی کوشش کی اور آج بھی ہمارا مطالبہ ہے کہ غیر ملکی تاریکین وطن جن کی سب سے بڑی تعداد افغانستان سے ہے ان الگ کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو ایک حقیقی فیڈریشن بنانے کی ضرورت ہے جس میں تمام قومی وحدتوں کے قومی معاشی اور ثقافتی حقوق کا تحفظ ہو۔
اختیارات دو سائل کی منصفانہ تقسیم کی ضرورت ہے پاکستان کو مضبوط کرنے کیلئے انصاف سے کام لینا ہوگا ،ناانصافی سے گھر نہیں چل سکتے ہیں اسلئے ہم کہتے ہیں کہ ملک کو مضبوط ومستحکم بنانے کیلئے ضروری ہے کہ قوموں کے معاشی وسیاسی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے قانون کی حکمرانی اور پارلیمنٹ کی بالادستی انتہائی ضروری ہے ۔
اجلاس میں نیشنل پارٹی سے پارٹی کے مرکزی رہنماء میر طاہر خان بزنجو ،میر محمد اکرم دشتی ،پنجاب کے صدر ملک ایوب رفیق کھوسہ ،جان بلیدی ،انجینئر حمید ،سینیٹر کبیر محمد شہی ،یاسمین لہڑی ،ڈاکٹر اسحاق بلوچ ،حمید ایڈوکیٹ ،فدا حسین دشتی ،محمدجان دشتی ،عبدالرسول بلوچ ،قائم مقام سیکرٹری جنرل محراب مری ،عبدالخالق بلوچ ودیگر رہنماؤں نے اجلاس سے خطاب کیا ۔
اجلاس میں کیچ کے رہنماء اقبال دشتی کے وفاقت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی۔مرکزی کمیٹی میں مندرجہ ذیل فیصلے کئے گئے ،مرکزی سیکرٹری جنرل حسن ناصر کی ذاتی مصروفیات کے باعث جوائنٹ سیکرٹری مہراب بلوچ سیکرٹری جنرل کی ذمہد اری سونپ دی گئی ۔ضلع لورالائی کے سابق آرگنائزر شیر زمان کاکڑ کو پارٹی کے خلاف سوشل میڈیا میں منفی پروپیگنڈہ ا کرنے کی وجہ سے ان کی بنیادی رکنیت ختم کردی گئی ۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور میر طاہر خان بزنجو مختلف اضلاع کا دورہ کرکے انتخابی حکمت عملی اور الائنس بنانے کے حوالے سے لائحہ عمل تشکیل دے کر آئندہ مرکزی کمیٹی میں پیش کریں گے ۔
22اکتوبر کو کوئٹہ میں بابا بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کی یاد میں مرکزی جلسہ عام منعقد کرنے کیلئے سینئر نائب صدر میر طاہر بزنجو کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے ممبران میں نواب محمد خان شاہوانی ،سردارکمال خان بنگلزئی ،سردار اسلم بزنجو ،میر رحمت صالح بلوچ ،میر کبیرا حمد محمد شہی ،میر ضیاء اللہ لانگو ،حاجی عطاء محمد بنگلزئی ،نیاز بلوچ ،نصیر شاہوانی اور علی احمد لانگو شامل ہیں ۔
12نومبر کو شہید ڈاکٹریاسین بلوچ کی برسی کی مناسبت سے پنجگور میں مرکزی جلسہ عام منعقد کیا جائیگا ۔پارٹی کانگریس کے انعقاد کو ایک سال کیلئے ایکسٹینڈ کردیا گیا ۔الیکشن ریفارم بل کے کچھ شقو ں کے خلاف نیشنل پارٹی سپریم کورٹ میں پیٹشن دائر کرے گی ۔
ضلع مستونگ ،کوئٹہ ،خضدار ،پنجگور ،صحبت پور سمیت دوسرے اضلاع کیلئے ڈاکٹر مالک بلوچ اور میر طاہر بزنجو کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی اور جو ضرورت پڑنے پر اپنے ساتھ مزید ممبران کو شامل کریں گے ۔
بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے طاقت سے حل نہیں ہو گا ،حاصل خان بزنجو
وقتِ اشاعت : September 26 – 2017