کوئٹہ : احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج جناب عبدالمجید ناصر نے 200ملین روپے خردبرد کیس میں گرفتار سابق ڈی آئی جی پولیس ریاض احمد سمیت ریفرنس میں نامزد دیگر 15ملزمان پر فرد جرم عائد کردی جس پر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔
،عدالت نے اگلی سماعت پر گواہان استغاثہ کو طلب کر لیاہے جبکہ عدالت نے اسکالرشپ کو غیر مستحق افراد میں تقسیم کرکے قومی خزانے کو 92لاکھ روپے نقصان پہنچانے کے ریفرنس میں نامزد سابق سیکرٹری ،ڈپٹی ڈائریکٹر ،ڈائریکٹر فنانس ،کلر ک اور اکاؤنٹنٹ ورکرز ویلفیئر بورڈ پر بھی فرد جرم عائد کردی گئی ہے ملزمان کے صحت جرم سے انکار کے بعد گواہان استغاثہ کو اگلی سماعت پر طلب کرلیاگیاہے ۔
گزشتہ روز احتساب عدالت کوئٹہ کے روبرو 200ملین روپے کے غیر قانونی اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی توسماعت کے دوران عدالت کے جج نے گرفتار ملزم سابق ڈی آئی جی پولیس ریاض احمد اورملزمان بر ضمانت اشفاق احمد ملک ،رضوان احمد ، عشرت ملک ،غلام مرتضیٰ ملک ،نصراللہ خان ،فہد ریاض ،فیصل ریاض ودیگر کوفرد جرم پڑھ کر سنائی تو انہوں نے صحت جرم سے انکار کیا جس کے بعد عدالت نے گواہان استغاثہ کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت کو13اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی۔
دریں اثناء عدالت کے روبرو ورکرز ویلفیئر بورڈ میں ملی بھگت سے غیر مستحق افراد کو سکالرشپ کی مد میں 92لاکھ روپے تقسیم کرنے کے مقدمے کی بھی سماعت ہوئی ۔
اس موقع پر سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ عطاء اللہ جوگیزئی ،ڈپٹی ڈائریکٹر سراج الدین کاکڑ،ڈائریکٹرفنانس گل زمان ،اکاؤنٹنٹ اور کلرک عبدالوحید اور عبدالمجید عدالت کے روبرو موجود تھے۔
عدالت کے جج نے ملزمان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی جس پر انہوں نے صحت جرم سے انکار کیا تو عدالت نے سماعت کو 13اکتوبر تک کیلئے ملتوی کرتے ہوئے اگلی سماعت پر گواہان استغاثہ کو طلب کرلیاہے ۔
دوسری جانب گزشتہ روز ڈائیلاسز مشینوں کی مد میں قومی خزانے کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے کے حوالے سے دائر ریفرنس کی بھی سماعت ہوئی جس میں گواہ ڈاکٹرعیسیٰ خان پر جرح مکمل کرلی گئی ۔