|

وقتِ اشاعت :   September 28 – 2017

کوئٹہ: انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان احسن محبوب نے کہا ہے کہ حکومت اور آفیسران کے تعاون سے پولیس کے بہت سے مسائل بروقت حل ہونے کی وجہ سے فورس کا مورال بلند ہوا ہے بحیثیت فورس کے کمانڈر ان کی مشکلات کے خاتمے کے لئے ہمیشہ اپنا بھر پور کردار کیا ہے ۔

تمام اداروں سیاسی رہنماؤں آفیسران کی پذیرائی سے امن کی بحالی میں کامیاب ہو کر دہشتگردی سے نمٹ سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایڈیشنل آئی جی پولیس بلوچستان محمد ایوب قریشی کی جانب سے ان کے اعزاز میں مدت ملازمت پوری کرنے کے موقع پر دیئے گئے ۔

الوداعی عشائیہ کے موقع پر خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزراء وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل، حاجی محمد خان لہڑی، اراکین صوبائی اسمبلی طاہر محمود خان ، جان محمد جمالی، سابق صوبائی وزیر مطیع اللہ آغا،ایڈیشنل آئی جی معظم جاہ انصاری،کمشنر کوئٹہ ڈویژن امجد علی خان، ریجنل پولیس آفیسروڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس عبدالرزاق چیمہ سمیت سول اور عسکری حکام موجود تھے ۔

آئی جی پولیس بلوچستان احسن محبوب نے کہا ہے کہ بلوچستان میں فرائض سرانجام دیتے ہوئے حکومت عوام کی جانب سے جو پر خلوص تعاون اور محبت ملی ہے اسے زندگی بھر بھلا نہیں سکتا کیونکہ فرائض کی انجام دہی میں حکومت اور آفیسران نے جس طرح میرا ساتھ دیا ہے تمام اداروں نے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوکر یکجہتی کیساتھ دہشتگردی کو ختم کرکے امن کی بحالی میں جو کردار ادا کیا ہے ۔

وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں صوبائی حکومت سنجیدگی کیساتھ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے وسائل فراہم کر رہی ہے جس کی وجہ سے پولیس کے جوانوں کا مورال بلند ہوا ہے اور پولیس نے اپنی ذمہ داری بہتر انداز میں نبھا نے کیساتھ ساتھ امن کی بحالی کو یقینی بنانے میں موثر کردار ادا کر رہی ہے ۔اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی محمد ایوب قریشی اور چوہدری منظور سرور نے آئی جی پولیس احسن محبوب کو سونیئر اور تحائف د یئے ۔

دریں اثناء انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان احسن محبوب نے کہا ہے کہ بلوچستان میں انسداد دہشتگردی کے تدارک کے لئے سی ٹی ڈی ، اے ٹی ایف اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور فورس کے ہمراہ امن کی بحالی کیلئے اپنا موثر کردار ادا کرینگے حکومت کی جانب سے فنڈز اور وسائل کی فراہمی سے ہم اپنے اہداف کو پورا کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔

سی ٹی ڈی میں1500 جوانوں کی بھرتی کا عمل شروع ہو چکا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے 16 کروڑ80 لاکھ روپے کی لاگت سے سپنی روڈ پر سی ٹی ڈی کمپلیکس کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے اظہار خیال کر تے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر ایڈیشنل آئی جیز، محمد ایوب قریشی ،معظم جا ہ انصاری، ایڈیشنل آئی جی وسی ٹی ڈی کے سر براہ چوہدری منظور سرور، ریجنل پولیس آفیسر ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزازاحمد گورایہ ، صوبائی سیکرٹری پی ایچ ای کمبر دشتی، کمشنر کوئٹہ ڈویژن امجد علی خان ،ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر حسین حبیب امتیاز ، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ محمد ریاض گاڑھا، ڈی آئی جی کرائم برانچ کاشف عالم، ایس ایس پیز حامد شکیل صابر، وزیر خان ناصر، ایس ایس پی ٹریفک نذیر احمد کرد، ایس ایس پی کوئٹہ آپریشن نصیب اللہ ، ایس ایس پی انوسٹی گیشن ڈاکٹر محمد زاہد، ایس پی صدر سرکل محمد طارق، ایس پی سٹی ٹریفک پولیس جاوید احمد خان سمیت دیگر موجود تھے ۔

ملک بھر کی طرح بلوچستان میں دہشتگردی سے نمٹنے اورشہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنا نے کے لئے حکومت کی خصوصی ہدایت پر بلوچستان پولیس کی جانب سے سی ٹی ڈی ، کاؤنٹر ٹراریزم ڈیپارٹمنٹ کا قیام عمل میں لانے کے لئے2014 میں کام کا آغاز کیا گیا جس کے تحت منصوبہ بندی کے ذریعے مذکورہ شعبے کو فعال بنا نے کے لئے اس میں انٹیلی جنس اور دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے 2 فورس تشکیل دینے کے لئے حکمت عملی طے کی گئی ۔

اس کے لئے حکومت کی جانب سے 1500 نئی آسامیاں پیدا کر کے اہلکاروں کی بھرتی کے علاوہ 500 ملین مالیت کا جدیدٹیکنیکل سامان اور وسائل کی فراہمی کیلئے دیئے گئے حکومت کی جانب سے دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے پولیس فورس کو وسائل کی فراہمی اور تعاون پر ان کے شکر گزار ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ سی ٹی ڈی کا کمپلیکس کوئٹہ میں قائم کیا گیا ہے جس میں ڈی آئی جی کا آفس ، تھانہ اور لاک اپ کے ساتھ ساتھ جوانوں کی رہائش کے لئے خصوصی بیرکس تعمیر کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی نے کو ئٹہ سمیت بلوچستان کے طول وعرض میں 2 سال کے عرصے میں180 سے زائد انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کئے ہیں جس میں انہیں بڑی حد تک کامیابی حاصل رہی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ سی ٹی ڈی کو مزید فعال بنا نے کے ساتھ ساتھ اس کے قیام کے مقاصد کے حصول کیلئے تمام آفیسران دیگر عملے کے ہمراہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا تے ہوئے صوبے میں امن کے قیام کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس کا شعبہ معلومات کے حصول کو یقینی بنائیگا جبکہ دوسرا شعبہ آپریشن دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے بھر پور انداز میں کارروائی کرے گا ۔

انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن سے ہی دہشتگردی کے خاتمے کو یقینی بنایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے اس شعبے کے قیام کے لئے وسائل کی فراہمی کے لئے بہت بڑا اقدام ہے،

اب تک دہشتگردی سے نمٹنے کے علاوہ جرائم پیشہ عناصر کو ان کے منطقی انجام تک پہنچا نے کے لئے انہوں نے اپنا موثر کردار ادا کر تے ہوئے آفیسران سمیت اہلکاروں نے شہادت کا رتبہ پایا ہے کیونکہ شہداء ہمارے محسن ہیں ہم انہیں بھلا نہیں سکتے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کے تعاون اور بروقت اقدامات سے سی ٹی ڈی کمپلیکس اپنی تعمیر کی جون2018 کی مدت سے 8 ماہ قبل تعمیر کر کے اس کا افتتاح کیا گیا ہے تاکہ اس کو فعال بنا کر عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے ۔

حکومت نے فورس کو وسائل کی فراہمی کو یقینی بنا کر قابل تحسین اقدامات اٹھائے ہیں کیونکہ سی ٹی ڈی دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے بلوچستان پولیس کے ساتھ اے ٹی ایف کیساتھ اہم شعبہ ہے سی ٹی ڈی اور اے ٹی ایف کے جوان مل کر موثر کا رروائیوں میں صوبے اور عوام کے لئے کام کرینگے۔