|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2017

کو ئٹہ: نیب بلوچستان نے محکمہ تعلیم اور اکاونٹنٹ جنرل آفس بلوچستان کے ذمہ دار افسران کی کرپشن کا کھوج لگا لیا۔ محکمہ تعلیم اور اکاونٹنٹ جنرل آفس کے افسران کی ملی بھگت سے محکمہ تعلیم میں سینکڑوں جعلی اساتذہ بھرتی کئے گئے۔ 

قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے پر نیب بلوچستان نے محکمہ تعلیم کے ڈائر یکٹر ، ایڈیشنل ڈا ئر یکٹر ، ڈسٹرکٹ آفسیر ایجوکیشن ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفسیر ایجوکیشن ، اے جی آفس کے سینئر آڈیٹرز سمیت 9 افراد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا۔

ریفرنس میں محکمہ تعلیم کے سابقہ ڈائر یکٹر اسکولز محمد یوسف کھودہ ، ایڈیشنل ڈا ئر یکٹر اسکولز نظام الدین مینگل ، ڈسٹرکٹ آفسیر ایجوکیشن محمد فاروق، ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفسیر ایجوکیشن غفران احمد، سینئر آڈیٹرز اے جی آفس بلوچستان مشتاق احمد ، سید وجاہت شاہ، اسٹنٹ اکاونٹس آفسیرز سکندر عالم اور احسان اللہ کو اساتذہ کی جعلی بھرتیوں میں ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیب بلوچستان نے محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی جعلی بھرتیوں سے متعلق شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تو انکشاف ہوا کہ محکمہ تعلیم اور اے جی آفس بلوچستان کی ملی بھگت سے بنیادی تعیناتی اور ٹرانسفر پوسٹنگ ظاہر کر کے محکمہ تعلیم میں سینکڑوں افراد کو بھرتی کیا گیا۔

کیس کے مرکزی ملزم ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسیر غفران احمد نے محکمہ تعلیم میں سینکڑوں افراد کے جعلی پے فارمز کی تصدیق کر کے اے جی آفس بھیجوایا جسے اے جی آفس بلوچستان کے متعلقہ افسران نے مزید تصدیق اور قانونی تقاضے پورا کئے بغیر مذکورہ افراد کی تنخوائیں جاری کر دیں۔

نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے سیکرٹری تعلیم کو اس بابت آگاہ کیا تو اُنکی جانب سے بھی ان اساتذہ کی بھرتی سے متعلق لا علمی کا اظہار کیا گیا جس پر نیب بلوچستان نے مختلف ڈا ئریکٹرز اور مختلف ادوار کے ذمہ داران کے خلاف تین الگ کیسز کی تحقیقات کا آغاز کیا ۔

اس سلسلے میں سابقہ ڈا ئر یکٹر اسکولز عبدالقیوم بابئی و دیگر اور سابقہ ڈا ئریکٹر اسکولز عبدالکریم قیازئی کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے جبکہ محکمہ تعلیم کے سابقہ ڈا ئر یکٹر محمد یوسف ، ایڈیشنل ڈا ئر یکٹر نظام الدین مینگل ، ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن محمد فاروق، ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفسیر ایجوکیشن ، اور اے جی آفس کے پانچ افسران کے خلاف سینکڑوں اساتذہ کی جعلی بھرتیوں کے خلاف آج ریفرنس دائر کر دیا۔