|

وقتِ اشاعت :   October 3 – 2017

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق ر ئیسانی کی درخواست ضمانت خارج خارج کردی ، کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔

سماعت شروع ہوئی تو ملزم کے وکیل اسلم گھمن نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزم کا آدھا جسم کام نہیں کر رہا،ملزم کو علاج کیلئے ضمانت دی جائے،اس پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ مشتاق رئیسانی سے اربوں روپے برآمد ہوئے، اربوں روپے ہاتھ سے نکلیں تو ذہنی حالت ایسی ہو ہی جاتی ہے،لگتا ہے ملزم ابھی تک سکتے میں ہے،ملزم نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ اسے یہ دن دیکھنا پڑینگے۔

جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ کوئٹہ میں علاج کی تمام تر سہولیات موجود ہیں، ملزم مہنگا علاج کرانے کا خواہشمند لگتا ہے، بعدازاں وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے مشتاق رعیسانی کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔ یا رہے کہ قومی احتساب بیورو نیب نے مئی 2016میں بلوچستان کے سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رعیسانی کی رہائشگاہ سے 730ملین روپے سے زائد کی کی رقم برآمد کی تھی ۔