|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع کیچ میں سابق رکن صوبائی اسمبلی اور نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات جان محمد بلیدی قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔ حملے میں بیٹے اور قریبی رشتہ دار سمیت 3افراد شدید زخمی ہوگئے۔ 

ڈپٹی کمشنر کیچ کے مطابق بدھ کی شام کو جان محمد بلیدی اپنے آبائی علاقے کیچ کی تحصیل بلیدہ سے گاڑی میں بچوں اور محافظوں کے ہمراہ تربت جارہے تھے۔

بلیدہ سے دس کلومیٹر دور میناز بلیدہ کے مقام پر گھات لگائے نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی ۔حملے میں جان بلیدی کا بیٹا کہیا بلیدی سمیت تین افرا د شدید زخمی ہوگئے۔ باقی زخمیوں کی شناخت آصف ولد محمد افضل، زاہد ولد عبدالخالق شامل ہیں۔ 

ان میں ایک لیویز سپاہی جبکہ دوسرا جان بلیدی کا قریبی رشتہ دار بتایا جاتاہے۔ حملے میں نیشنل پارٹی کے رہنماء معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ محافظوں کی جوابی فائرنگ سے ملزمان فرار ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ایف سی کیمپ میں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد ایف سی اور لیویز کی سخت سیکورٹی میں تربت منتقل کردیاگیا۔ 

زخمی کیہا بلیدی کو سینے پر زخم لگے ہیں اور ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ زخمی آصف اور زاہد کو پاؤں پر گولیاں لگی ہیں۔جان محمد بلیدی نے موبائل فون پر رابطے کے دوران تصدیق کی کہ ان پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے تاہم وہ اس میں محفوظ رہے ۔

انہوں نے تبایا کہ حملے میں ان کا بیٹا، بھانجا اور محافظ شدید زخمی ہواہے۔ واضح رہے کہ جان محمد بلیدی بلوچستان اور وفاقی حکومت میں شامل جماعت نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ہیں۔وہ بلوچستان اسمبلی کے سابق رکن اسمبلی اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے دور میں وزیراعلیٰ بلوچستان کے ترجمان بھی رہے ہیں۔