|

وقتِ اشاعت :   October 8 – 2017

کوئٹہ +اندرون بلوچستان : نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات جان محمد بلیدی پر قاتلانہ حملے کیخلاف نیشنل پارٹی کے کارکنوں وپارٹی رہنماؤں نے کوئٹۃ سمیت اوتھل، خضدار، ڈیرہ اللہ یار، ڈھاڈر، مچھ، دالبندین، چاغی سمیت متعدد علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات جان محمدبلیدی پر قاتلانہ حملے کے خلاف ہفتہ کو احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے سے نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری میر عبدالخالق بلوچ ،ضلعی صدر کوئٹہ حاجی عطا محمد بنگلزئی ،نیاز بلو چ ، خیر جان بلوچ دیگر کاخطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جان بلیدی پرقاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اقدام قراردیا،سیاسی قائدین اور ورکرز کو ٹارگٹ کرنا دنیا کی کس تحریک میں ہوا سیاسی قائدین اپنے سیاسی شعور اور وسیع جدوجہد کے باعث خود تحریک ہوتے ہیں ۔

قومیں انکی تقلید کرتے ہوئے پالیسی ترتیب دیتی ہیں لیکن افسوس ہے کہ بلوچستان میں کچھ عناصر ذاتی اور مذموم ایجنڈے کی تکمیل کے لئے برادر کشی جیسے گھناؤنے اور گناہ کبیرہ سے گزرر ہے ہیں اوراس برادر کشی کی جنگ کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل کر اپنے عزائم حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔

نیشنل پارٹی کے کارکناں نے مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی کی مقبولیت سے کچھ شر پسند عناصر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں نیشنل پارٹی کے قائدین ایسے حملوں سے ڈرنے والے نہیں نیشنل پارٹی بلوچستان کے غریب طبقہ فکر کے لوگوں پارٹی ہے حملہ آواروں کو فوری طور گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔

ضلع خضدار میں نیشنل پارٹی اورو بی ایس او (پجار ) کی جانب سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات جان محمد بلیدی کے قافلے پر حملہ کے خلاف نیشنل پارٹی کے ضلعی دفتر سے ایک ریلی ضلعی صدر رئیس بشیر احمد مینگل مرکزی کمیٹی کے رکن عبدالحمید ایڈوکیٹ منیر احمد بلوچ سیف اللہ ملازئی عبدالوہاب غلامانی محمد اکرم بلوچ ودیگر کی قیادت میں نکالی گئی ۔

ریلی کے شرکامختلف شاہراہوں سے ہوتا ہواتا پریس کلب کے سامنے جلسہ کی شکل اختیار کی ریلی احتجاجی مظاہرین کے شرکا مرکزئی سیکرٹری اطلاعات پر حملے کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور نعرے بھی لگائے ،نیشنل پارٹی جعفرآباد کی جانب سے جان بلیدی کے قافلے پر قاتلانہ حملے کے خلاف ڈیرہ اللہ یار میں احتجاجی ریلی مظاہرہ کیا اور قومی شاہرہ پر دھرنا دیا گیا۔

احتجاجی ریلی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر عبدالرسول بلوچ کی قیادت میں ضلعی سیکرٹریٹ سے نکالی گئی جس میں پارٹی کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی جو شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی سندھ بلوچستان قو می شاہراہ پر پہنچ کرمظاہرین نے دھر نا دیا ۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ رہنماؤں کاکہنا تھا کہ جان بلید ی پر قاتلانہ حملہ ایک بز دلانہ اقدام ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ،میر جان محمد بلیدی پر قاتلانہ حملے کے خلاف کچھی کے ضلعی صدر مقام ڈھاڈر میں پارٹی کے ضلعی رہنماء محمد عارف بنگلزئی کی قیادت میں پریس کلب ڈھاڈر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔

مظاہرین نے پارٹی کے قائیدین کے خلاف قاتلانہ حملے ،ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گروہ کے خلاف نعرہ بازی کی اس موقع پر مظاہرین سے نیشنل پارٹی کچھی کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ صوبے میں ایک منظم سازش کے تحت نیشنل پارٹی کے قائیدین کے خلاف قاتلانہ حملے کیئے جارہے ہیں جن میں اب تک پارٹی کے کئی رہنماؤں کو شہید کیا جاچکا ہے ۔

نیشنل پارٹی ایک فکر سوچ اور نظریے کا نام ہے جس پر ایک مخصوص گروہ بزور طاقت اپنا یجنڈا مسلط کرنا چاہتا ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں پارٹی کے خلاف وہی قوتیں بر سرپیکار ہیں جو صوبے میں ٹارگٹ کلنگ کرکے افراتفری خوف کی فضاء قائم کرنا چاہتے ہیں۔

مچھ او ر بی ایس او پجار کے زیر اہتمام نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان و دیگر ساتھیوں پر فائرنگ اور قاتلانہ حملے کے خلاف پریس کلب مچھ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی احتجاجی مظاہرے سے نیشنل پارٹی ضلع کچھی کے نائب صدر غلام سرور بلوچ تحصیل مچ کے صدر خدائے رحیم بلوچ کبیر بلوچ و دیگر نے خطاب کیا۔

دالبندین میں نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کے زیر اہتمام جان محمد بلیدی پر حملے کی شدید مذمت حملہ آوروں کی گرفتار ی کا مطالبہ ۔نیشنل پارٹی نے ہمیشہ پر امن بلوچستان کی سیاست کی ہے کٹھن اور مشکل دور میں بلوچستان کے اندر حکومت کرکے امن اومان قائم کردیا ۔

شروع دن سے ہماری سیاست بلوچستان کی خوشحالی اور پر امن بلوچستان رہی ہے مگر نامعلوم افراد کی جانب سے ہمارے مرکزی قائدین کے اوپر حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں،جان محمد بلیدی کے اوپر حملے کے خلاف دالبندین میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔

مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ نیشنل پارٹی نے ہمیشہ پر امن بلوچستان کی سیاست کی ہے کٹھن اور مشکل دور میں بلوچستان کے اندر حکومت کرکے امن اومان قائم کردیا ۔

شروع دن سے ہماری سیاست بلوچستان کی خوشحالی اور پر امن بلوچستان رہی ہے مگر نامعلوم افراد کی جانب سے ہمارے مرکزی قائدین کے اوپر حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں حکومت بلوچستان کو چایئے کہ فوری طور پر حملہ آوروں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائی جائے۔