|

وقتِ اشاعت :   October 11 – 2017

تہران: ایرانی مسلح افواج کے ترجمان نے امریکی صدر کے ایران کے خلاف بیانات کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ امریکہ کو براہ راست سبق سکھائی جائے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ سیاسی اور سفارتی زبان سمجھنے سے قاصر ہیں اور ان کو شاک کے ذریعے یہ بتانا پڑے گا کہ نئی دنیا میں قوت کا پیمانہ کیا ہے ۔

یہ بات جنرل سعود جزادی جوایرانی افواج نائب سربراہ ہیں انہوں نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ امریکہ اور اس کے صدر کو نئی سبق سکھائی جائے انہوں نے کہاکہ ایران کی بڑھتی ہوئی فوجی قوت بین الاقوامی قوتوں کے تابع نہیں ہے ۔

ایران اپنی فوجی قوت میں روز بروز اضافہ کر رہا ہے جس کا واحد مقصد قومی دفاع ہے اور یہ ناقابل تسخیر ہے ایرانی کمانڈر نے یہ اعلان کیا کہ ان کے پاس امریکی فوجی قوت کا مقابلہ کرنے کی بھر پور صلاحیت ہے مغربی ایشیاء میں امریکی برتری کا دور ختم ہو چکا ہے ۔

صدر ٹرمپ کی خواہش ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو ختم کیا جائے ساتھ ہی یہ توقع ہے کہ صدر ٹرمپ جلد یا بدیر ایران انقلابی گارڈ کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیں ادھر ایران کے وزیر خارجہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک ایران بھی جوابی اقدامات کرے گا ۔

اگر ایران کے انقلانی گارڈ کو دہشت گرد تنظیم گردانا گیا اس سے قبل ایران افواج کے کمانڈر نے بھی یہ اعلان کیا تھا کہ ایران بھی امریکی افواج کو داعش گردانے گا اور ان کے ساتھ بھی دہشت گردوں والا سلوک ہو گا