|

وقتِ اشاعت :   October 12 – 2017

قلات: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر پرنس موسیٰ جا ن بلوچ نے کہاہیکہ ڈاکٹر مالک بلوچ میں اپنے دو سالہ دور میں باہر بیٹھے کسی بھی بلوچ لیڈر کو نہیں لاسکیں مگر بی این پی کے سربراہ سردار اخترجان مینگل وہ واحد شخص ہے جو باہر بیٹھے بلوچ رہنماؤں کو واپس لاسکتے ہیں ۔

ایک طرف خالق آباد ہے دوسری طرف سکندر آباد ہے درمیان میں قلات غیر آباد ہے بلوچستان حکومت کی نااہلی کی وجہ سے اربوں روپے کا بجٹ لیپس ہو گئے ہیں۔

باوجود اسکے کہ بلوچستان میں محکمہ ہیلتھ تباہ ہے محکمہ تعلیمی کی کوئی پرسان حال نہیں لوگوں کے لیئے پینے کی پانی دستیاب نہیں سڑکیں کھنڈارات کا منظر پیش کرنے لگے ہیں ۔

ہم سی پیک کے خلاف نہیں مگر ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان اور بلوچ قوم ترقی کریں فنڈز پنجاب میں استعمال ہوں اور استحصال بلوچ قوم کا ہو ایسی ترقی بلوچ قوم کو نہیں چاہئے جو لوگ اقتدار میں بیٹھے ہیں۔

وہ صرف اپنے جیبوں کے بھرنے کے لیئے ہیں بلوچستان میں کرپشن عروج پر ہیں مگر بی این پی کے کسی رہنماء پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہو سکیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز انہوں نے شہید میر نور الدین مینگل یونٹ کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس سے بی این پی کے سی سی کے رکن ملک نصیر احمد شاہوانی موسیٰ بلوچ میر منظور حسین لانگو میر مراد مینگل خیر جان بلوچ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

مقررین نے کہا کہ ہم نے کسی کے سرزمین پر قبضہ نہیں کی اور نہی اپنے سرزمین پر سامراجی قوتوں کوقبضہ کرنے دیں گے2004 کے بعد اب تک بی این پی کے لیڈران سمیت 90ساتھیوں کو شہید کیا گیا مگر اسکے باوجود پارٹی کے ادنیٰ کارکن کے پاؤں میں کوئی بھی لغزش نہیں ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ نام نہاد لوگوں نے قوم پرستی کے نام پر ریاست کے ساتھ مل کر بلوچ سرزمین کا سودا کیا بی این پی نے جب ریاست کے ہاں میں ہاں نہیں ملائی تو بی این پی کے جیتے ہوئے نشستوں کو بھی چھین لیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں صحت اور تعلیم میں اربوں روپے کرپشن کی نظر ہوئی نہی اسکولوں اور نہیں ہسپتالوں میں سہولتیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف خالق آباد ہے دوسری طرف سکندر آباد ہے درمیان میں قلات غیر آباد ہے قلات میں ترقیاتی کام صرف اور صرف اخبارات تک محدود ہیں مگر زمین پر کچھ بھی نہیں ہیں ۔