|

وقتِ اشاعت :   October 20 – 2017

کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے سبی روڈ پر بدھ کو ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات شروع کردی گئی۔ پنجاب سے فارنزک ماہرین کی ٹیم نے جائے وقوعہ کا دورہ کرکے شواہد اکٹھے کئے۔ 

ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیدی گئی جبکہ جے آئی ٹی کی تشکیل کیلئے محکمہ داخلہ کو درخوست بھیج دی گئی۔ پولیس کے مطابق دھماکے کا مقدمہ ایس ایچ او مختیار موسیٰ خیل کی مدعیت میں تھانہ نیو سریاب میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا۔ 

مقدمے میں قتل ،اقدام قتل، دھماکاخیزمواد اور انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعات لگائی گئی ہیں۔ بدھ کو سبی روڈ پر درخشاں ریلوے پھاٹک کے قریب بلوچستان کانسٹیبلری ایلیٹ فورس کے ٹرک پر خودکش کار بم حملے میں سات اہلکاروں سمیت آٹھ افراد جاں بحق اور تیس زخمی ہوگئے تھے۔ 

ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ دھماکے کی تحقیقات کیلئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے۔ ٹیم میں ایس پی سی آئی اے، سی ٹی ڈی پولیس، سپیشل برانچ، کرائم برانچ کے نمائندے اور تفتیشی آفیسر شامل ہوگا۔ جبکہ پولیس اور حساس اداروں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کیلئے محکمہ داخلہ بلوچستان کو درخواست بجھوادی گئی ہے۔ 

دوسری جانب بلوچستان پولیس کی درخواست پر لاہور سے پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی کے تین ماہرین پر مشتمل ٹیم کوئٹہ پہنچ گئی۔ ٹیم ممبران نے خودکش دھماکے کی جگہ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن کوئٹہ، ایس پی سی آئی اے ، ایس پی آپریشن سریاب، ایس پی انویسٹی گیشن سریاب بھی تھے۔ 

دھماکے کی جگہ کو پولیس نے بدھ سے گھیرے میں لے رکھا تھا۔ کوئٹہ سبی شاہراہ کو ہر قسم کی آمدروفت کیلئے بند کرکے غیر متعلقہ افراد کو دھماکے کی جگہ کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ فارنزک ماہرین نے جائے وقوعہ سے فنگر پرنٹس سمیت دیگر شواہد اکٹھے کئے۔ جائے وقوعہ کا نقشہ بناکر تصاویر بھی محفوظ کیں۔ 

گاڑی کے انجن اور چیسز کا معائنہ کیا گیا جبکہ دھماکے میں استعمال ہونیوالے بارودی مواد کا جائزہ لینے کیلئے موقع سے نمونے اکٹھے کئے گئے۔ خودکش حملہ آور کے جسمانی اعضاء4 کے ڈی این اے سیمپل بھی لئے گئے۔ پولیس حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کا کوئٹہ میں ہونیوالے دیگر بم دھماکوں کے تحقیقاتی نتائج سے موازانہ کیا جائیگا۔