کوئٹہ: قومی احتساب بیورو نے نے محکمہ کھیل بلوچستان میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق شکایات کا کا نوٹس لیتے ہو ئے تفصیلات طلب کر لی۔
نیب بلوچستان نے کھیل کے شعبے میں اصلاحات اور کرپشن کا رستہ روکنے کیلئے روک تھام کمیٹی بنانے کا عندیہ دے دیا۔
نیب بلوچستان کے ترجمان قومی احتساب بیورو نے مختلف حلقوں کی جانب سے کھیلوں کی ابتر صورتحال کے حوالے سے ملنے والی شکایات پر محکمہ کھیل و امور نوجوانان کے رولز و ریگولیشنز کے تفصیلی جائزے کے بعد کرپشن کا سبب بننے والے نقائص دور کرنے کیلئے محکمہ کھیل کے ارباب و اختیار سے تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔
محکمہ کھیل سے انکے محکمہ کے قوانین، ذمہ داریاں، نوجوانوں کی صلاحیتوں کے مثبت استعمال کیلئے اور کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات، کھیلوں کیلئے موجود انفراسٹرکچر ،بجٹ اور اس کے مصرف سمیت سپورٹس ایسوسی ایشنز، فیڈریشنز کے کردار اور انکے لئے مختص بجٹ کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔
ترجمان کے مطابق شعبہ کھیل کو مضبوط بنیاد یں فراہم کرنے کیلئے نیب کے افسران کی زیر نگرانی پروینشن (Prevention )کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان عرفان نعیم منگی نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کرپشن کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہا ہے۔
بلوچستان میں کھیلوں کی سہولیات کے فقدان کے نتیجے میں نوجوانوں میں پائے جانے والی مایوسی کے خاتمے کیلئے محکمہ کھیل و امور نوجوانان کے ساتھ ملکر عملی جدوجہد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
روک تھام کمیٹی کا مقصد بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے مختص فنڈز میں شفافیت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ کرپٹ عناصر کو نوجوانوں کے حقوق غصب کرنے سے روکنا بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان صلاحیتوں کے اعتبار سے ملک کے دیگر حصوں کے نوجوانوں سے کسی بھی طور کم نہیں ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ انہیں کھیل کے میدانوں میں اپنی صلاحیتیں منوانے کا موقع دیا جائے۔