کوئٹہ: کوئٹہ میں لوکل ٹرک ایسوسی ایشن نے ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف شہر کو ریت ،بجری اوراینٹوں کی سپلائی بند کردی۔ شہر میں تعمیراتی کام متاثر ہونے لگا۔
تفصیل کے مطابق کوئٹہ میں لوکل ٹرک ایسوسی ایشن ریت اور بجری پر ٹیکس اور رائلٹی بڑھانے کیخلاف سراپا احتجاج بن گئی۔
کوئٹہ چمن شاہراہ پر سینکڑوں ٹرک ، ٹریکٹر اور ڈمپر کھڑے کرکے شہر کو ریت ،بجری اور اینٹوں کی سپلائی مکمل بند کردی۔ ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ٹیکس میں تین گنا اضافہ کسی صورت قبول نہیں۔ چار روز سے جاری احتجاج کے باعث شہر میں خام مال کی قلت پیدا ہوگئی۔تعمیراتی کام بھی متاثر ہونے لگا ہے۔
ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو احتجاج میں مزید وسعت لائی جائے گی۔لوکل ٹرکس اونرز کے صوبائی صدر اللہ داد خان خلجی ،نائب صدر حاجی حبیب اللہ مریانی ،جنرل سیکریٹری رحمت اللہ ،نیاز محمدبنگلزئی ،اللہ نور،حاجی عبدالظاہر خلجی ،سردارسنگین خلجی اور دیگر نے بتایا کہ انہوں نے دو ہفتے قبل یاروکے مقام پر اپنی جائز مطالبات کے حق میں احتجاج کیا تھا۔
اسسٹنٹ کمشنرپشین کی جانب سے دس دن کی یقین دہانی پرہم نے احتجاج کوموخرکر دیا تھااور اس کے بعد ایم پی اے نصراللہ زیری ،ڈسٹرکٹ چیرمین پشین عیسٰی روشان ،ڈی سی پشین سمت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کرکے اپنی فریاد سنائی جنھوں نے اس نارواء ٹیکس کوظلم قراردیکرہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی لیکن بدقسمتی سے تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی ۔
انھوں نے کہا کہ ریت پر رائلٹی ٹیکس 150 روپے 800روپے اور بجری کو 400روپے سے بڑھاکر 1500روپے مقررکردیا گیا ہے جو سراسر ظلم ہے ۔
اخترآباد کے مقام پر1300روپے،تیرہ میل پر 1500روپے اوریاروکے ،مقام پر ہزارروپے ٹیکس وصول کیا جارہ اہے۔
انھوں نے کہا کہ ایک ٹھیکیداراورتین مختلف مقامات پر الگ الگ ٹیکس کی وصولی سیکریٹری اورڈائریکٹرمائنزایندمنرل کی ملی بھگت سے جاری ہے ،اس کے علاوہ ان کے کارندے موٹرسائیکلوں پر ٹرکس اورڈمپرز کو مختلف مقامات پرکھڑے کرکے پولیس اورلیویز اہلکاروں کے ذریعے مارپیٹ اورتذلیل کراتے ہیں ۔
انہوں نے دودن کا الٹی میٹم دیتے ہو ئے کہا کہ اگرسیکریٹری مائنز اینڈ منرل نے ظالمانہ اورجبری اضافی ٹیکس کا فیصلہ واپس نہ لیا تو احتجاجا بلیلی کے مقام پر کوئٹہ چمن شاہراہ کوغیرمعینہ مدت کے لئے بلاک کردینگے جس کی تمام ترذمہ داری سیکریٹری و ڈائریکٹرمائنز اینڈمنرل اوررائلٹی ٹھیکیدار پرعائد ہوگی ۔
انھوں نے گورنر و وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ رائلٹی ٹیکس کا فیصلہ واپس لے کرسابقہ ٹیکس لاگوکرنے کے احکامات جاری کرے۔