|

وقتِ اشاعت :   November 9 – 2017

کوئٹہ: اسسٹنٹ ایگزیکٹو آفیسر کیڈر کے افسران اپنے مستقبل کے بارے میں بدستور تشویش کا شکار، سات ماہ سے تنخواہوں میں بندش کے باعث اکثر افسران مالی مشکلات کا شکار ہوگئے۔ 

ذرائع کے مطابق 2001ء میں صوبائی کابینہ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات کے ورکنگ پیپر اور محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے جوابی ورکنگ پیپر کی روشنی میں صوبائی ملازمتوں میں بلوچستان فنانس اینڈ اکاؤنٹس اور بلوچستان پلاننگ اینڈ اکنامکس گروپ سروس کے نام سے دو پروفیشنل گروپوں کے قیام کی منظوری دی تھی ۔

اور ایس اینڈ جی اے ڈی نے دونوں گروپوں میں اسسٹنٹ کمشنر اور سیکشن افسر کے معیار کے مقابلے کے امتحانات کے تحت دونوں گروپوں کے لئے پچاس پچاس اسسٹنٹ ایگزیکٹو افسرانB-17کی بھرتی کے احکامات جاری کئے ۔

بلوچستان پبلک سروس کمیشن نے مقابلے کے امتحانات کے ذریعے 94 اسسٹنٹ ایگزیکٹو افسروں کی بھرتی کے لئے ایس اینڈ جی اے ڈی کو سفارش کی تمام ضروری مراحل کی تکمیل کے بعد اکتوبر 2002ء میں مذکورہ افسران کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری ہوا ۔

2003ء میں نئے افسران کی کوئٹہ میں اس وقت کے نیپا اور موجودہ نم میں دوران ملازمت تربیت کرائی گئی جس کے بعد ان افسران کو بلوچستان سول سیکرٹریٹ اور ڈی سی اوز کے دفاتر میں تعینات کیا گیا اور اپریل 2008ء تک ان افسران کے تمام ملازمتی امور ایس اینڈ جی اے ڈی کے ذریعے طے پاتے رہے۔ جبکہ مذکورہ افسران کی بھرتی سے 2اپریل 2008ء تک ان کے مستقبل کے حوالے سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہا۔ 

ذرائع کے مطابق صوبائی سلیکشن بورڈ کی سفارش پر 3اپریل 2008ء کو ان افسران کو ان کی اسامیوں کے ساتھ 30,45 کی شرح سے بی سی ایس اور بی ایس ایس میں ضم کردیا گیا جن میں سے بعدازاں ترقی پاکر وہ گریڈ 18میں تعینات ہوئے 2013ء میں عدالت عظمیٰ نے سندھ حکومت کے ایک فیصلے میں انضمام کو کالعدم قرار دیا۔ 

محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی نے 15دسمبر 2016ء کو اسسٹنٹ ایگزیکٹو افسران کے بی سی ایس اور بی ایس ایس میں انضمام کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا جس کے بعد یہ صورتحال پیدا ہوئیٍ کہ پندرہ سال کی ملازمت کے بعد ان افسروں نے جب گریڈ 19میں ترقی کے لئے تمام سرکاری لوازمات پورے کرلئے اب ان کو دوبارہ گریڈ 17میں واپس لایا گیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ ایگزیکٹو افسران کے لئے گریڈ 17میں ازسر نو پوسٹ بھی پیدا نہیں کی گئی ہیں۔ حالانکہ انضمام کے کالعدم قرار دیئے جانے کے موقع پر یہ افسران گریڈ 18میں بلکہ بعض گریڈ 19میں ترقی کے لئے ایم سی ایم سی مکمل کرچکے تھے اب ان افسروں کے لئے ڈپٹی کمشنروں کے دفاتر میں پوسٹیں بنائی گئی ہیں۔ 

حالانکہ ڈپٹی کمشنر کے دفتر کا پی اینڈ ڈی اور فنانس سے کوئی تعلق ہی نہیں بلکہ اضلاع میں 2001ء کی ضلعی حکومتوں کے نظام کی بجائے 2010ء کا بلدیاتی نظام موجود ہے۔ 

ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ ایگزیکٹو افسران کا مطالبہ ہے کہ ان کے لئے ایس اینڈ جی اے ڈی میں گریڈ 18 کی اسامیاں پیدا کرکے انہیں انتظامی حکم کے تحت مستقل کیا جائے،

چھ ماہ کی تنخواہیں بحال کی جائیں اور انہیں ایس اینڈ جی اے ڈی میں او ایس ڈی قرار دیا جائے ساتھ ہی 2001ء کی صوبائی کابینہ کے فیصلے اور منظوری کی روشنی میں ایس اینڈ جی اے ڈی میں تھرڈ کیڈر کے لئے صوبائی اسمبلی سے قانون سازی کی جائے۔