کوئٹہ: الیکشن کمیشن پاکستان نے میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ کو نا اہل قرار دے کر ان کی نشست کو خالی قرار دیدیا۔
تفصیل کے مطابق پشتونخواملی عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ کی اہلیت کو سابق ضلع ناظم کوئٹہ عبدالرحیم کاکڑ اورمیٹروپولیٹن کارپوریشن میں حزب اختلاف کے اراکین نسیم الرحمان ملا خیل، حاجی سرور خان بازئی، حاجی سلیم قریشی نے الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا تھا۔
درخواست میں موقف میں اختیار کیا گیا تھا کہ ڈاکٹرکلیم اللہ کسان نہیں بلکہ ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہیں لیکن پھر بھی وہ کسان کی خصوصی نشست پر کامیاب ہوئے اور پھر میئر منتخب ہوئے۔
الیکشن کمیشن بلوچستان نے یہ معاملہ الیکشن کمیشن پاکستان کے سپرد کردیا تھا جہاں فریقین کے دلائل سننے اور کئی سماعتوں کے بعد الیکشن کمیشن پاکستان نے دو روز قبل ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ کو نا اہل قرار دینے کا فیصلہ دیا۔
فیصلے کے بعد جمعرات کو الیکشن کمیشن اسلام آباد سیکریٹریٹ نے ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ ولد حاجی حکیم اللہ کی میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کی رکنیت ختم کردی۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ31دسمبر2014ء کو کسان اور مزدور کی مخصوص نشستوں کے لئے انتخاب کے دوران میٹروپولیٹن کارپوریشن میں کسان کی مخصوص نشست پر کامیاب ہوئے تھے اور13ماہ بعد28جنوری2015ء کو پشتونخواملی عوامی پارٹی کے نامزد، نیشنل پارٹی ،مسلم لیگ ن اور مجلس وحدت مسلمین کے حمایت یافتہ ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ 54ووٹ لیکر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے میئر منتخب ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ کی جانب سے اپنی نا اہلی کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا جائیگا اس سلسلے میں انہوں نے اپنے وکلاء سے مشاورت شروع کردی ہے۔
سابق ضلع ناظم عبدالرحیم کاکڑ نے انتخابات کا بائیکاٹ کیاتھا۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے درخواست گزار سابق ضلع ناظم کوئٹہ عبدالرحیم کاکڑ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سراہا اور کہا کہ الیکشن کمیشن کی ناک کے نیچے جو غلط کھیل کھیلا گیا۔
ہماری درخواست پر انہوں نے اپنی غلطی کو محسوس کیا اور اسے درست کردیا۔ ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ ٹیکنوکریٹ میں آتے ہیں ، وہ کوالیفائڈ ڈاکٹر ہیں انہیں کسان کی نشست پر منتخب کرنا درست نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ میئر بنے انہوں نے عوام کو کیا دیا سب کو پتہ ہے۔ ہمیں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے بھی گلہ ہے کہ انہوں نے لاہور میں بیٹھ کر کوئٹہ کیلئے غلط فیصلہ کیا۔ اربوں روپے شہر میں خرچ ہوئے لیکن کوئی تبدیلی محسوس نہیں ہوئی۔
میری ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ کو تجویز ہے کہ وہ اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں چیلنج کرکے وقت ضائع نہ کریں۔ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں بھی ان کا پیچھا کرینگے۔
عبدالرحیم کاکڑ نے کہا کہ وہ میئر کی نشست کے امیدوار نہیں ہیں۔ ہم نفرتوں سے بالاتر ہوکر اچھے امیدوار کو ووٹ دینگے ۔ ہمار امقصد کوئٹہ کو اچھی قیادت دینا ہے۔