|

وقتِ اشاعت :   November 19 – 2017

ڈھاڈر : ساراوان ہاؤس مہرگڑھ میں گرینڈ جرگہ کا انعقاد سابق سینیٹر نوابزادہ میر حاجی لشکری خان رئیسانی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ضلع کچھی کے علاوہ قبائلی سیاسی سماجی اور معتبرین نے شرکت کی۔

جرگے سے حاجی لشکری خان رئیسانی،سردار شیر باز ساتکزئی ،سردار عاصم سرپرہ ،ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دکی سے ناڑی گاج تک پانچ ڈیموں کی تعمیر سے ضلع کچھی بلخصوص بالاناڑی،بھاگ ناڑی زیری ناڑی سمیت ضلع کچھی کے ساتھ ضلع جھل مگسی،میر پور اور ضلع نصیر آباد کے کئی علاقے بنجر ہو جائیں گے جس سے مقامی آبادی نقل مکانی پر مجبور ہوجائیگی جوکہ نا قابل برداشت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ضلع کچھی کیلئے ماضی میں بھی ہمارے آباؤاجداد نے سات سوجانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اگر حکمران جماعت نے ڈیموں کی تعمیر کو منسوخ نہ کیا تو ہم بزرگوں کی روایت کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی جانوں کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ اس تحریک کا بیڑہ جو حاجی لشکری نے اٹھایا ہے ہم ہمہ وقت اسکی اس جدوجہد میں ساتھ ہیں جرگے میں شامل شرکاء نے مذید کہا کہ کچھی کینال جس پر 84ارب روپے خرچ کیئے گئے لیکن جسکا تین سو کلومیٹر رقبہ پنجاب اور دوسو کلومیٹر بلوچستان میں تھا جو کہ اب صرف ڈیرہ بگٹی تک محدود کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچوں کو دانستہ طور پر پسماندہ رکھا جارہا ہے شرکاء نے تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان ڈیموں کے خلاف عدالت سے رجوع کرینگے اگر ہمارے مطالبات پر عمل در آمد نہیں ہوتا تو مجبور پانی بند کرکے ردعمل میں قومی شاہراہ کو بلاک کردینگے ۔

جرگے کے شرکاء میں موجود تمام قبائلی سیاسی رہنماؤں ،سردار شیر باز ساتکزئی ،سردار محمد عاصم سرپرہ، ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ،نوابزادہ اسد اللہ رئیسانی ،میر عبدالستار بنگلزئی،حاجی الیاس کلواڑ،ارباب قادر بخش ایری،میر مٹھل خان ،کامریڈ منظور احمد ایری،سردار عمران بنگلزئی،نوابزادہ میر شاہنواز شاہوانی،میر اسماعیل چھلگری اور دیگر نے حاجی لشکری رئیسانی کو کمیٹی کو کنوینر اور ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو چئیرمین منتخب کیا گیا اور دیگر ممبران کے عہدوں کا اعلان بعد میں کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔