|

وقتِ اشاعت :   November 25 – 2017

واشنگٹن: امریکہ نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی پاکستان میں نظر بندی سے رہائی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیتھر نوئرٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لشکرِ طیبہ ایک نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم ہے جو دہشت گرد حملوں میں سیکڑوں معصوم شہریوں، جن میں متعدد امریکی باشندے بھی شامل ہیں، کی ہلاکت کی ذمہ دار ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکومت اِس بات کو یقینی بنائے کہ حافظ سعید کو گرفتار کر کے انہیں ان کے جرائم کی سزا دی جائے۔اس سے قبل بھارت کی طرف سے حافظ سعید کی نظر بندی کے خاتمے پر سخت ردِ عمل کا اظہار کیا گیا تھا۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا بیان جمعہ کو اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے بھی جاری کیا ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ خزانہ نے مئی 2008 میں ایگزیکٹو آرڈر 13224 کے تحت حافظ سعید کا نام خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نومبر 2008ء کے ممبئی حملوں کے بعد جس میں چھ امریکی شہری ہلاک ہوئے تھے، اقوامِ متحدہ نے دسمبر 2008ء میں یو این ایس سی آر 1267 کے تحت حافظ سعید کو انفرادی طور پر بھی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ لشکر طیبہ اور اْس کی فرنٹ تنظیموں، رہنماؤں اور کارکنوں پر امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ خزانہ کی پابندیاں عائد ہیں۔