سبی: سابق گوریلا کمانڈر جرنیل وممتاز قبائلی شخصیت میر ہزار خان بجارانی مری نے کہا ہے کہ بلوچ قومی جنگ میں بیرونی قوتیں براہ راست ملوث ہیں،بلوچستان کی پسماندگی کی ذمہ داری سرکار اور سردار دونوں پر برابر کی عائد ہوتی ہے۔
بلوچ قوم قدرتی وسائل کو نکالنے کی مخالف نہیں البتہ وسائل سے برآمد ہونے والی آمدنی کا نصف حصہ بلوچ قوم کی خوشحالی پر خرچ کیا جائے ،حکومت بھی طاقتور کو مزید دوام بخشنے اور کمزور کو کمزور بنانے کی دوڑ میں شامل ہے ،بلوچ قوم کو سازش کے تحت مشکوک بلوچ بناکر انہیں باغی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
وفاق انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے بلوچستان کے عوام کے حقوق اور وجود کو تسلیم کرئے،حالیہ مردم شماری کا ریشو ضلع کوہلو میں40فیصد سے بھی کم رہا ہے ،گزین مری کی وطن واپسی پر مری قبیلے کی جو امیدیں وابسطہ ہیں اللہ کرئے ان پر وہ پورا اتریں،لوگ آج بھی تعلیم و صحت سمیت بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
سبی رکھنی پروجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم کی سیکورٹی کے لیے مری قبائل کے ایک ہزار افراد نے سیکورٹی کے فرائض انجام دیئے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی میں صحافیوں سے خصوصی بات چیت میں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جاری بلوچ قوم کے نام سے منصوب نام نہاد جنگ میں بیرونی قوتیں براہ راست ملوث ہیں جہاں سے ان جنگجوؤں کو ہتھیار اور پیسے مل رہے ہیں انہوں نے بلوچ قوم کو سازش کے تحت دیوار سے لگانے کی کوشش کی جاری ہے اور ہمیں مشکوک بلوچ بناکر چند قوتیں اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل چاہتے ہیں اور ہم پر جنگ مسلط کرکے ہمیں غدار ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم سرزمین بلوچستان سے قدرتی وسائل نکالنے کے مخالف نہیں ہیں بلکہ ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ وسائل سے برآمد ہونے والی آمدنی کا نصف حصہ بلوچ قوم کی پسمانگی کے خاتمہ اور خوشحالی پر خرچ کیئے جائیں آج بھی ضلع کوہلو کے عوام تعلیم و صحت سمیت بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔
حتیٰ کہ قومی شناخت کارد بنوانا بھی قبائلی لوگوں کے لیے جوئے شیر کے مترادف ہے ایسے کئی گھرانے موجود ہیں جن کے قومی شناختی کارڈ نہیں بن پائے ہیں وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ قبائلی لوگوں کے لیے قومی شناختی کارڈ کے حصول کی شرائط میں نرمی پید کرئے ۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم کے دروازئے عوام کے لیے بند پڑئے ہیں جبکہ حکمران تعلیم سب کے لیے کے نعرئے لگاتے تھکتے نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی کے ساتھ بلوچستان کے عوام کی پسماندگی کی ذمہ داری یہاں کے سردار اور سرکار دونوں پر برابری کے مطابق عائد ہوتی ہے ۔
سردار نے اگر بلوچ قوم کو جہالت کی تاریکیوں میں دھکیلا ہے تو سرکار بھی پیچھے نہیں رہی ہے بلکہ سرکار نے بھی طاقتور لوگوں کو دوام بخش کر کمزور کو مزید کمزور تر بنا دیا ہے انہوں نے کہا کہ وفاق کو چاہیے کہ وہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے محکوم و مظلوم صوبہ بلوچستان کے عوام کے حقوق اور ہمارئے وجود کو تسلیم کرکے ہماری محرومیوں کا حقیقی معنوں میں ازالہ کیا جائے جبکہ بلوچ قوم جو صدیوں سے اپنے آباؤ اجداد کی اراضی پر آباد ہیں ۔
انہیں اپنی ہی سرزمین سے بے دخل کرنے کی پالیسیوں کو ترک کرکے قومی ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے انہوں نے کہا کہ حالیہ مردم شماری میں ضلع کوہلو میں خانہ و مردم شماری کا ریشو40فیصد سے بھی کم رہاہے ۔
جس کی وجہ مقامی آبادی کی اپنے علاقوں سے نقل مکانی ،قومی شناختی کارڈ کی عدم دستیابی اور علاقے میں جاری لاء اینڈ آرڈر کی گھمبیر صورتحال ہے جس کی وجہ سے ضلع کی حقیقی آبادی کو شمار نہیں کیا جاسکا ہے جس سے یقیناًیہاں کے عوام کا آئینی استحقاق مجروح ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوابزادہ گزین خان مری کی خود ساختہ جلا وطنی کے بعد وطن واپس آنے پر یقیناًمری قبیلے کے عوام کو توقعات وابسطہ ہوں گی اللہ کرئے کہ وہ توقعات پر پورا اتر سکیں ۔