|

وقتِ اشاعت :   December 10 – 2017

کوہلو: بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچستان میں حقیقی ترقی وخوشحالی چاہتی ہے ہم ترقی کی مخالفت نہیں کر تے لیکن ترقی بلوچوں اور بلوچستانیوں کے لئے ہونی چا ہئے ۔

ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے کوہلو میں پارٹی سیکرٹریٹ میں پارٹی کے رہنماء یونس بلوچ ، صلاح الدین شاہوانی اور ضلعی صدر ملک گامن خان مری، میر فاروق مری ، نوریز مری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر کیا خلیل احمد مری ایڈووکیٹ ، میونسپل کونسلر نے اپنے سینکڑوں سمیت پارٹی میں شمولیت جبکہ نعیم اللہ زرکون نے بھی اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت شمولیت کیا نذر محمد مری نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پارٹی میں شمولیت اختیار کیا ۔

پریس کانفرنس سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہم ترقی وخوشحالی اور میگا پروجیکٹ کی مخالفت نہیں کرتے لیکن ترقی وخوشحالی میں بلوچوں کو اولیت دی جائے تاکہ عوام کو یہ اعتماد ہو کہ ترقی بلوچ اور بلوچستانیوں کی جا رہی ہے ۔

ایسانہ ہو کہ گواد رکے عوام پانی کے بوند بوند کو ترس رہے اور حکمران بلند وبالا دعوے کریں آج بھی اکیسویں صد ی میں مری کوہستان کے بلوچ مختلف کے معاشی، معاشرتی پسماندگی وبد حالی کے شکار ہے انسانی بنیادی ضروریات ناپید ہے صحت، تعلیم، روزگار اورمعاشی تنگدستی غربت وافلاس کی زندگی گزار رہے ہیں حالانکہ کوہلو بلوچستان قدرتی دولت سے مالا مال ہے تیل وگیس اور دیگر معدنیات ہونے کے باوجود عوام نان شبینہ کے محتاج ہے ۔

آج کوہلو کے سیاسی ، سماجی وقبائلی رہنماؤں کی پارٹی میں شمولیت اس بات کی نشا ندہی کر تا ہے کہ بلوچ عوام نے بی این پی کو اپنا نجات دھندہ پارٹی اور سردار اختر جان مینگل کی قیادت کو وقت اور حالات کی ضرورت گردانہ ۔ 

انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی کا تقاضا ہے کہ بلوچ نوجوان قلم کو اپنا ہتھیار بنا ئیں اور جمہور اور عوام کی طاقت سے نا انصافی اور محکومیوں کا خاتمے کا جدوجہد کریں پارٹی قومی، جمہوری سیاسی پر یقین رکھتی ہے لیکن ہم نے مشرف دور سے اب تک جتنی بھی بلوچوں کے خلاف نا انصافیاں ہوئی ہے ہم نے اس حوالے سے آواز بلند کی اور کبھی بھی بلوچوں کو تنہا نہیں چھوڑا ۔

انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی اور دیگر بلوچ جملہ مسائل کے حل کیلئے سپریم کورٹ تک ہم گئے تاکہ بلوچوں کو انصاف دلایا جا سکے اسی پاداش ہمارے رہنماؤں حبیب جالب اور نورالدین مینگل سمیت پارٹی کارکنوں کو بڑی تعداد میں شہید کیا گیا لیکن ہمارے حوصلے پست نہیں ہو سکے ۔

ہماری جدوجہد حق اور سچائی پر مبنی ہے اور سیاست کو ہم عبادت کا درجہ دیتا ہے 2013 میں ہماری مینڈیٹ کو رات کے اندھیرے اور دن کے اجالے میں چرایا گیا اور جعلی لو گوں کو اقتدار دیا جنہوں نے حکومت میں آکر کرپشن، اقرباء پروری کے سوا عوام کو کچھ نہیں دیا ۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں وکارکنان 2018 کے جنرل الیکشن کی تیاریاں شروع کر دیں کیونکہ اب میدان کسی بھی کرپٹ نام نہاد سیاستدانوں کے لئے نہیں چھوڑینگے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس دفعہ ہماری راہ کو روکا گیا تو یقیناًبلوچ عوام کا جمہوریت اور جمہوری اداروں سے اعتماد اٹھ جائیگا انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی تو بلوچستان میں ہماری جیت یقینی ہے اور اب تو حکمران ہماراراستہ نہیں روک سکتے کیونکہ2013 اور اب بھی عوام ہمارے حق میں فیصلہ دینگے اور کامیابی وکامرانی ہماری ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ نئے شامل ہونیوالے دوست پارٹی کو مضبوط بنانے کے لئے اپنا سیاسی کردار ادا کر ینگے اس موقع پر پارٹی کے ضلعی کابینہ کے رہنماء بلوچ خان ،عرض محمد بلوچ، کامریڈ رسول خان مری، تاج محمد بلوچ، رسول خان بلوچ، یار خان مری، حبیب اللہ مری، سبزری مری، حیدر مری، لعل خان مری، اخلاق مری ،ماسٹر عظیم مری، وڈیرہ سلطان مری، امام بخش مری، وحید مری، شیر بہادر مری اور دیگر بھی موجود تھے۔