|

وقتِ اشاعت :   January 18 – 2018

گوادر: بلوچستان مسائلستان بنا ہوا ہے گوادر کو اقتصادی اہمیت کے پیش نظر ترقی دینا حکومت کی زمہ داری ہے۔

فاٹا کے حوالے سے ہمارے موقف پرحکومت کو پسپائی ہوئی اِن خیالات کا اظہار ڈپٹی چیئرمین سنیٹ اور جے یو آئی کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے گوادر پریس کلب کے پروگرام حال احوال سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ بلوچستان قدرتی و سائل سے مالا مال ہے اور رقبے کے لحاظ سے مُلک کا سب سے بڑا اور آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا صوبہ ہے اور انتہائی پسماندہ ہے ساحل و سائل کے حوالے سے زرخیز صوبے کو ترقی دینے کی ضرورت ہے لیکن حکمرانوں کی اس پر توجہ نہیں ۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں ہر فورم پر بلوچستان کے مسائل کی نشاندہی کرتا رہا ہوں اور کرتا رہونگا۔اُن کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو پارلیمنٹ میں موثر نمائندگی دلانے کے لئے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ کیا جائے۔

اُن کاکہنا تھا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے پنجاب کے صرف فیصل آباد کے لئے قومی اسمبلی کی 11 اور صوبائی اسمبلی کی 22 نشستیں ہیں جبکہ بلوچستان تین،تین اضلاح کو ملاکر ایک نشست وقف ہے ۔

اُن کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لئے وفاق ترقیاتی فنڈز میں اضافہ کرے اور اس وقت گوادر شہرت کی بلندیوں پر ہے یہاں سے مڈل ایسٹ اور وسطی ایشیائی ممالک سے تجارت ہوتی ہے یہ ریاست کی زمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو پانی ،بجلی اور کاروبار جیسی بنیادی مسائل کی فراہمی کے لئے اقدامات کرے اور لوگوں کے معاشی مسائل حل کرے ۔

اُنھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ فاٹا میں ایف سی آر میں اصلاحات کی ضرورت ہے عدالتی نظام کی توسیع قابل ستائش عمل ہے اُن کا کہنا تھا کہ انضمام کے حوالے سے فاٹا کے عوام کو اعتماد میں لینا چائیے تھا کہ وہ الگ صوبہ بنانا چاہتے ہیں ۔

یا انضمام اُن کا کہنا تھا کہ حکومت صحافیوں سمیت ہر طبقے کے شہری کو تحفظ فراہم کرے انتظامیہ کی نااہلی سے زرائع ابلاغ میڈیا کے دفاتر بند رہتے ہیں حکومت بلوچستان میں اپنی رٹ قائم کرنے میں ناکا م ہوچکی ہے۔

قبل ازیں گوادر پریس کلب پہنچنے پر مقامی صحافیوں اور گوادر پریس کلب کے عہدیداروں نے اُن کا انتہائی گرم جوشی سے استقبال کیا۔

بعد میں اُنھوں نے گوادر پریس کلب کی زیر تعمیر ھال کا معائنہ کیا اور اپنی طرف سے تعاون کی یقین دہائی کرائی۔