سبی: گھناؤنی سیاست کی آڑھ میں سرزمین پاک کو دہشت گردی کا مرکز بنایا جارہا ہے،حکمران خارجی اور داخلی پالیسیوں میں عوام کی امنگوں کے مطابق تبدیلی لائیں مسائل خود بخود حل ہوں گے،قوم پرست حکمرانوں کوصوبے کے ساڑھے تین کھرب روپے کے بجٹ کا حساب دینا ہوگا۔
ساڑھے چار سالوں تک قوم پرستوں نے صوبے کے وسائل کو بے دریغ ہو کرلوٹا ہے،عوام صحت و تعلیم سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں،عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا محاسبہ کریں گے،سی پیک،سیندک سمیت تمام وسائل سے صوبے کے عوام کو براہ راست استعفادہ حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جائے،ہمیں نفرت رنگ ونسل یا پھر زبان سے نہیں بلکہ ظلم و بربریت سے ہے۔
قیام پاکستان کے لیے باچا خان اور ان کے رفقاء نے جو قربانیاں پیش کی ہیں ان سے انحراف ممکن نہیں،ناقص خارجہ سے دنیا میں رسوائی جبکہ ناکارہ داخلہ پالیسی کے باعث قانون کے ہاتھوں اپنے ہی بے گناہ شہری مارئے جارہے ہیں۔
باچا خان کے عدم تشدد کے فلسفہ پر عمل پیرا ہوکر خدائی مخلوق کی خدمت کی جاسکتی ہے ان خیالات کا اظہارعوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی و بزرگ رہنماء نواب ارباب ظاہر کاسی ،عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی،صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈرانجینئر زمرک خان اچکزئی،صوبائی جنرل سیکرٹری نظام الدین کاکڑ،صوبائی نائب صدر نوابزادہ عمر فاروق کاسی،ضلع سبی کے صدر مجتبیٰ خجک،سید امیر علی ،ممبر صوبائی کونسل سعید احمد خجک ،بختیار احمد ترین ،ملک عبدالجبار دہپال و دیگر نے مرحوم باچا خان کی30ویں برسی کے موقع پر بلوچستان چوک پرتعزیتی جلسہ عام سے خطاب میں کیا ۔
قبل ازیں باچا خان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی،جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بدقسمتی کے ساتھ ملک میں امریکی مفادات کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کے مذموم مقاصد کو تکمیل تک پہنچانے کی گھناؤنی سیاست کے ذریعے پاک سرزمین دہشت گردی کا مرکز بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام اور بدامنی میں اضافہ ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ غیروں کی اس جنگ میں ہم نے ہزاروں شہریوں کی جانوں کا نذارانہ پیش کیا حتیٰ کہ عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی قیادت کو شہید کیا گیا اور ہمارئے قائدین سے لیکر ورکر تک نے اپنی جانوں کا نذرانہ قیام امن اور ملک کی تعمیروترقی کی خاطر پیش کیا لیکن حکمرانوں کی غلط اور ناقص خارجہ اور داخلہ پالیسیوں کی سزا بے گناہ عوام بھگت رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں دہشت گردی و بدامنی،بے روزگاری و مہنگائی نے ڈیرئے ڈالے ہوئے ہیں ۔
آج ہماری ناقص خارجہ پالیسی کی وجہ سے دنیا میں پاکستان کو تنہاء کردیا گیا جبکہ ناقص داخلہ پالیسیوں کے باعث قانون کے محافظ ہی بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں نقیب اللہ محسود سمیت کتنے ہی نوجوان ہیں جو پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حکمران پالیسیوں میں تبدیلی لائیں ملک کے آدھے سے زیادہ مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے انہوں نے کہا کہ ساڑھے چار سال کے عرصہ میں نام نہاد قوم پرستوں نے صوبے کے عوام کے وسائل کو بے دریغ ہوکر لوٹا ہے ساڑھے تین کھرب کے بجٹ کا حساب ماضی کے حکمرانوں کو صوبے کے عوام کو دینا ہوگا جنہوں نے اکیسویں سدی کے جدید دور میں بھی وبے کے عوام کو پینے کے صاف پانی،صحت و تعلیم سمیت تمام سہولیات سے محروم رکھا ہے ۔
کوئی بھی ایسا صوبائی ادارہ نہیں ہے جو ماضی کے حکمرانوں کے غلط پالیسیوں کی وجہ سے عدم استحکام کا شکار نہ ہوا ہو ا ،انہوں نے کہا کہ ووٹ لے کر کامیاب ہونے کے بعد نام نہاد عوامی نمائندئے عوام کو بھول جاتے ہیں اور عوام کے ووٹ کا سواد کرکے اپنے مفادات کو تحفظ فراہم کرتے ہیں ۔
ایسے نمائندوں کا محاسبہ ہونا ضروری ہے اور عوام کو چاہیے کہ وہ اپنے ووٹ کی طاقت کے ذریعے ایسے افراد کو مسترد کردیں ،ا نہوں نے کہا کہ سی پیک سے بلوچستان کے عوام کو بہت ساری امیدیں وابسطہ تھیں لیکن پنجاب اسٹیبلشمنٹ نے سی پیک کے روٹ کو تبدیل کرکے اسے پینجاب کے لیے کھول دیا ہے جبکہ بلوچستان میں صرف سی ہی رہ گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جس صوبے میں سی پیک منصوبے کے علاوہ سیندک پروجیکٹ،ریکوڈیک پروجیکٹ سے برآمد ہونی والا سونا ،تانبا اور دیگر وسائل کو ملک سے باہر لے جایا جارہا ہے جو یہاں کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے ۔
قوم پرستوں کو صوبے کے ساڑھے تین کھرب روپے کا حساب دینا ہوگا ، اے این پی بلوچستان
وقتِ اشاعت : January 22 – 2018