کراچی: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جمہوریت آگے بڑھتی رہے گی ٗ جولائی میں الیکشن ہوں گے ٗ عوام جسے منتخب کریں گے ،
وہ حکومت بنائیگا ٗ ملک کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ جمہوریت کا تسلسل جاری رہے اور پالیسیاں سیاست سے بالاتر ہوں ٗ سی پیک انتہائی اہم منصوبہ ہے ٗاس کی تکمیل سے پاکستان کے ساتھ ساتھ خطہ بھی ترقی کرے گا ۔
کراچی ملک کا دل اور معاشی حب ہے ٗکراچی کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی ٗ لیاری ایکسپریس وے کی تکمیل سے کراچی کے شہریوں کو سفری سہولیات میسر ہوں گی ۔
وہ اتوار کو کراچی میں لیاری ایکسپریس وے منصوبے کے شمالی حصے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔
اس موقع پر گورنر سندھ محمد زبیر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر حافظ عبدالکریم ، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ، وزیر مملکت برائے پٹرولیم جام کمال ، وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل ، میئر کراچی وسیم اختر ، کور کمانڈر کراچی ، ڈی جی رینجرز ، ڈی جی ایف ڈبلیو او ، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور دیگر اعلی حکام موجود تھے ۔
چیئرمین این ایچ اے نے وزیر اعظم کو اس منصوبے کی تفصیلات پر بریفنگ دی اور بتایا کہ لیاری ایکسپریس وے 38 کلو میٹر ہے ٗاس کی تعمیراتی لاگت 10 ارب روپے ہے اور اس منصوبے میں چار انٹرچینج اور 20 پل شامل ہیں ۔
اس منصوبے کی تکمیل کے بعد کراچی میں ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل ہونے160میں کافی مدد ملے گی ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مجھے آج اس منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے ۔
15 برس سے سن رہا تھا کہ یہ منصوبہ مکمل ہو گا لیکن ڈی جی ایف ڈبلیو او اور چیئرمین این ایف اے کے کوششوں سے یہ منصوبہ مکمل ہوا ۔
اس منصوبے سے کراچی کے شہریوں کو سفری سہولیات ملیں گی ۔ ایف ڈبلیو او بہت سے منصوبوں پر کام کر رہی ہے ۔ ڈی جی ایف ڈبلیو او کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ لیاری ایکسپریس کے منصوبے میں بہت سی مشکلات تھیں ۔ تجاوزات اور آباد کاری بڑا مسئلہ تھا ۔ لیکن گورنر سندھ محمد زبیر اور وزیر اعلی سندھ سید سید مراد علی شاہ کی کاوشوں سے یہ منصوبہ مکمل ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ تجاوزات کو ہٹانا مشکل کام ہوتا ہے ۔ بہت سی قانونی مشکلات ہوتی ہیں ۔
لیاری ایکسپریس وے کا160 منصوبہ ساڑھے پانچ ارب روپے تھا ، جو 10 ارب روپے میں مکمل ہوا ۔ منصوبے میں تاخیر ہو تو اس کی لاگت بڑھ جاتی ہے ۔ تاخیر اپنی جگہ لیکن آج 15160 سال بعد یہ منصوبہ مکمل ہو گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایم نائن موٹر وے بھی تعمیر کے آخری مراحل میں ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت جو منصوبہ شروع کرتی ہے ، وہ اپنے دور میں ہی مکمل کرتی ہے ۔ روایات تو یہ ہے کہ ایک منصوبہ ایک حکومت شروع کرتی ہے اور تیسری حکومت میں یہ مکمل ہوتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں 17 سو کلو میٹرز 6 لائن موٹر ویز تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں ۔
ان کی تکمیل سے ملک کی معیشت اور مضبو ط ہو گی ۔ وزیر ا عظم نے کہا کہ جب میں ڈیووس کے دورے پر تھا تو ترقیاتی یافتہ ممالک کے حکام نے مجھ سے پوچھا کہ آپ لوگ کس طرح ایک سال میں اتنی بڑی موٹر و یز تعمیر کر رہے ہیں ۔ تو میں نے ان کو بتایا کہ یہ ہمارے ٹیم ورک اور مشترکہ کوششوں کو نتیجہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ تمام منصوبے بروقت مکمل کیے جائیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لیاری ایکسپریس کی تکمیل سے کراچی میں ٹرانسپورٹیشن کا مسئلہ حل ہو گا ۔
کراچی پاکستان کا دل ہے ۔ ملک کا معاشی حب ہے ۔ وفاقی حکومت کراچی کی ترقی کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے ۔
وفاقی حکومت نے کراچی کی ترقی کے لیے 25 ارب روپے کا پیکیج دیا ہے اور گورنر سندھ اس پیکیج کی نگرانی کر رہے ہیں ۔
ہم کراچی میں مزید اسپتال اور سڑکیں بنائیں گے اور کراچی کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی ۔ سندھ حکومت اور شہری حکومت بھی کراچی کی ترقی کے لیے اچھا کام کر رہی ہے ۔
شہر کی ترقی کے لیے کوئی سیاسی جنگ نہیں ہے ۔ سب کو مل کر اپنا حصہ ڈالنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کراچی ترقی نہیں کرے گا تو پاکستان بھی ترقی نہیں کرے گا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ہدایت کی ہے کہ وہ کراچی کی ترقی کے لیے وفاق کی جانب سے ہر ممکن تعاون کے لیے سندھ حکومت اور دیگر اداروں سے رابطے میں رہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جمہوریت آگے بڑھ رہی ہے ۔
جولائی میں الیکشن ہوں گے ۔ عوام جس کو منتخب کرے گی ، وہ حکومت بنائے گا ۔ حکومت جو بھی بنائے ، ملک کی ترقی اور خوش حالی کے لیے جاری پالیسیاں اور منصوبے سیاسی تبدیلی سے بالا تر ہونے چاہئیں ۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی نظام چلتا رہے گا تو ملک ترقی کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے تسلسل سے ہی پاکستان کی ترقی وابستہ ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک انتہائی اہم منصوبہ ہے ۔ سی پیک منصوبے کے تحت سڑکیں ، بندرگاہیں ، ایئرپورٹ ، اکنامک زون کی تعمیر اور ریلوے کی نظام کی بہتری کے لیے کام جاری ہے ۔
سی پیک کی تکیل سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور ملک میں خوش حالی آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ملک میں ترقی کا سلسلہ جاری رہے گا ۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کی تکمیل سے پاکستان کے ساتھ ساتھ خطہ بھی ترقی کرے گا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ ہم ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں ۔