کوئٹہ: قومی احتساب بیورو نے بلوچستان کے سابق وزیر خوراک اور مسلم لیگ ن کے رکن بلوچتان اسمبلی میر اظہار حسین کھوسہ 28کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ انہیں آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائیگا۔
نیب ترجمان کے مطابق قومی احتساب بیورو بلوچستان نے محکمہ خوراک میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کے کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے موجودہ رکنِ بلوچستان اسمبلی و سابق وزیر خوراک بلوچستان میر اظہار حسین کھوسہ کو گرفتار کر لیا۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق کوئٹہ گندم خرد برد کیس میں سابق وزیر خوراک میر اظہار حسین کھوسہ نے محکمانہ سفارشات کے بر خلاف بری ساکھ کے حامل گریڈ 6 کے منظور نظر ملازم عنایت کو کوئٹہ کے علاقے سریاب میں گندم ذخیرہ کرنے کے سرکاری گودام کا تعینات کروایا۔ اس دوران وزیر خوراک کی آشیرباد سے 65 ہزار گندم کی بوریاں غبن کر کے قومی خزانے کو تقریبا 28 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا۔
نیب ترجمان کے مطابق مختلف ادوار میں گندم کی بوریوں میں اربوں روپے کی کرپشن میں سابق وزیر خوراک اسفندیار کاکڑ ، سابق سیکرٹری خوراک سمیت کئی دیگر اعلیٰ عہدے داروں کے خلاف سوا دو ارب کے تین ریفرنسز احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں۔
محکمہ خوراک میں مبینہ کرپشن کے متعدد دیگر کیسز کی تحقیقات بھی مختلف مراحل میں ہیں۔ نیب ترجمان کے مطابق ملزم اظہار حسین کھوسہ کو گرفتاری کے نیب بلوچستان جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہیں بدھ کو احتساب عدالت پیش کرکے کیس میں مزید تحقیقات کے لئے جسمانی ریمانڈ لیا جائیگا۔
یاد رہے کہ میر اظہار حسین کھوسہ 2013ء کے عام انتخابات میں جعفرآباد سے رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے عدم اعتماد کی تحریک کے دوران منحرف ارکان کے گروپ کا حصہ بننے کی بجائے ثناء اللہ زہری کا ساتھ دیا تھا۔