ڈیرہ مراد جمالی : بلوچستان کا سب بڑا پٹ فیڈر کینال نہری نظام بد حالی کا شکار پٹ فیڈر کینال سمیت دیگر ذیلی شاخوں کے ہیڈاپ دروازے غائب جبکہ کاغذی کارروائی میں پٹ فیڈر کینال سمیت دیگر ذیلی شاخوں کی تعمیر مرمت کے نام پر کروڑوں روپے نکال لیے گئے جبکہ قیمتی مشیری آفیسران کی عدم توجہ کی وجہ سے ربیع کینال پڑی گل سڑگئی جبکہ لاکھوں ایکڑوں پر کاشت گندم کی فصل خشک ہونے لگی ۔
تفصیلات کے مطابق سیلاب سمیت دیگر ادوار میں وفاقی وصوبائی حکومت کی جانب سے اربوں روپے بلوچستان کے سب سے بڑے نہری نظام پٹ فیڈر کینال ذیلی شاخوں کی مرمت کے نام پر جاری کیئے گئے لیکن پٹ فیڈر کینال سمیت دیگر ذیلی شاخوں کے درجنوں ہیڈاپ دروازے غائب ہیں جس کی وجہ سے زمینداوں کو حصہ کا پانی دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
ذرائع کے مطابق کاغذی کارروائی میں پٹ فیڈر کینال سمیت دیگر ذیلی شاخوں کی تعمیر مرمت کے نام پر کروڑوں روپے نکال لیے گئے جبکہ محکمہ ایری گیشن کی اربوں روپے کی قیمتی مشیری آفیسران کی عدم توجہ کی وجہ سے ربیع کینال میر حسن چھتر پل پر پڑی گل سڑگئی جس کے قیمتی پرزے جات بھی نکال لیئے گئے ہیں۔
کینالوں کی خستہ حالی ہیڈ اپ دروازے نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں ایکڑوں پر کاشت گندم کی فصل خشک ہونے لگی ہے جس پر نصیرآباد کے زمیندار کسان سراپا احتجاج ہیں اور مجبور علاقے سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔
پٹ فیڈر کینال نہری نظام بد حالی کاشکار
وقتِ اشاعت : February 12 – 2018