پیرس: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس آج سے پیرس میں شروع ہوگا جس میں امریکا پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے میں ناکام ہونے والی ریاست کی فہرست میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کرے گا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اراکین آج پیرس میں سر جوڑ کر بیٹھیں گے اور مختلف ممالک کے مالی معاملات پر غور کریں گے جب کہ امریکا پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے میں ناکام ہونے والی ریاست کی فہرست میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کرے گا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ کے مطابق پاکستان کے خلاف امریکی قرارداد کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی حمایت حاصل ہے۔
پاکستان کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم امریکا، برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے ساتھ مل کر نامزدگیاں واپس لینے کی کوشش کررہے ہیں اور امید ہے کہ ہم اس بات میں کامیاب ہوجائیں گے کہ ہمیں واچ لسٹ میں شامل نہ کیا جائے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو کسی ملک پر پابندی عائد کرنے کے اختیارات نہیں تاہم یہ گرے اور بلیک کیٹیگری وضع کرتی ہے، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے خلاف قابل قدر اقدامات کرنے والے ممالک کو گرے کیٹیگری میں شامل کیا جاتا ہے جب کہ اقدامات نہ کرنے والے ممالک کو بلیک کیٹیگری میں ڈال دیا جاتا ہے، بلیک کیٹیگری والے ملک کو بین الاقوامی سطح پر زرِمبادلہ کی نقل و حرکت اور ترسیل میں غیر معمولی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس جی سیون ممالک کے ایما پر بنایا گیا ادارہ ہے جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد کی نگرانی کرتا ہے، پاکستان اس ادارے کا براہِ راست رکن نہیں۔