خضدار: جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام سیاسی و نظریاتی جماعت ہے ملک میں اسلام کے عادلانہ نظام کے لئے پارلیمانی جد وجہد کررہا ہے ۔
عنقریب ملک میں اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ کا قوم کو خوشخبری ملیگی متحدہ مجلس عمل کے قیام سے اسلام کے نظام کی راہ میں حائل روکاوٹیں دور ہو جائیں گے اور ان قوتوں کی سازشیں بھی دم تو ڑیں گے جو ملک میں دہشت گردی کرکے اس کا الزام دینی جماعتوں پر ڈالتے ہیں اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے ۔
اسلام بے گناہوں کی قتل کا ہر گز اجازت نہیں دیتا عوامی مقامات مذہبی اداروں پر حملہ مسلمانوں کی طرف سے نہیں ہو سکتا اس بارے میں اصل حقائق کو سامنے لانے میں ہمارے ادارے ناکام رہے ہیں اس وجہ سے شکوک شہبات غلط فہمیاں جنم لیتے رہے ہیں۔
پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا لیکن یہاں پر اسلام کے نظام کو متنازع بنادیا گیا پاکستان کے قیام کے بعد یہاں پر ایک بین الاقوامی سازش کے تحت فرقہ پر ستی کو ہوا دیا گیا تاکہ اسلام کی راہ میں روکاوٹ ڈالدی جائے ہمیں ان سازشوں کو سمجھ کر ان کا مقابلہ کرنا ہوگا ۔
پاکستان میں عوام کا واضح اکثریت اسلام کے نظام کا خواہان ہے لیکن اسلامی نظام کے چاہنے والوں کے آگے بند باندھ دیا جاتا ہے ،ہم ان قوتوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستان کی بہتر مستقبل اسلام کے نظام میں ہے جمعیت علماء اسلام شفاف احتساب کا حامی ہے لیکن یہ احتساب ملک کے وسیع تر مفاد کے تحت ہو سیاسی انتقام سے مسائل اور پیچیدہ ہو جاتے ہیں ۔
جمعیت علماء اسلام متحدہ مجلس عمل کے دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر آنے والے انتخابات میں بھر پور حصہ لیگی ہمیں تو قع ہے کہ قوم علماء کرام کی شفاف قیادت پر اپنے اعتماد کا اظہار کریں گے ۔
ان خیالات کا ااظہار جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر مولانا فیض محمد جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا مولانا فیض محمد نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ملک ہے اس ملک کے سرحدوں کی حفاظت ہ م سب کی ذمہ داری ہے۔
پاکستان کا گذشتہ تاریخ اس بات کا گواہ ہے کہ جب بھی ملک کے جغرافیائی و نظریاتی سر حدوں کو خطرات لاحق ہوئے تو مذہبی جماعتوں نے اس کے لئے قربانی سے دریغ نہیں کیا اب بھی ملک کو ہماری ضرورت پڑ ی تو ہم اس بارے میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔
مولانا فیض محمد نے جمعیت علماء اسلام نے جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ کہ وہ انتخابات کے لئے تیارہونگیں جمعیت علماء اسلام کے پیغام و اس کی ضرورت کو لوگوں تک پہچائیں الیکشن سے متعلق تمام معاملات کی نگرانی کرکے اس کو تیز کریں ہمارے اکابرین اسلام کے اصولوں کے مطابق پارلیمانی سیاست کا راستہ اختیار ہم اپنے اکابرین کے راستے پر گامزن ہیں ۔
علماء کرام ہی قوم کی قیادت وسیادت کے اصل حق دارٹھرتے ہیں کیونکہ ان کا دامن کرپشن سے پاک ہے ملک کو لوٹنے والوں میں انکا نام کبھی نہیں آیا مولانا فیض محمد نے کہا کہ اقتدار اعلی ٰ خداوند عالم کے لئے یہی بات پا کستان کا آئین کہتا ہے آئین شق قومی عو62 63قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کی اہلیت کا تعین کرتی ہے لیکن اس شق کو ہمیشہ ہمیشہ نظرانداز کیا گیا ۔
اس وجہ سے اقتدار میں ایسے لوگ آتے رہیں جنہوں نے اخلاقی حدوں کو پار کیا آج ہماری سیاست میں جس طرح کا زبان استعمال کیا جارہاہے اس طرح کی زبان استعمال کرنے کی وجہ ملک و قوم کے ساکھ کو پوری دنیا میں شدید نقصان پہنچ رہا ہے کیا ۔
جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر نے کہا کیا گندی زبان استعمال کرنے والے اور پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والے آئین کے اس شق کے زد میں نہیں آتے ہیں تحت نہیں آتے ہیں اس بارے میں پوری قوم عدالت کی جانب سے راہ نمائی کی ضرورت ہے ۔
ملک میں اسلامی نظام اور عدل کے قیام کیلئے جدو جہد کر رہے ہیں ، مولانا فیض محمد
وقتِ اشاعت : February 24 – 2018