|

وقتِ اشاعت :   February 24 – 2018

گوادر :  بلوچی زبان کے راجی شاعر استاد عبدالمجید گوادر ی انتقال کر گئے ۔ مرحوم کا شمار بلوچی زبان و ادب کے ممتاز شاعروں میں ہوتا ہے انہوں نے بلوچی شاعری پر کئی کتا بیں لکھی ہیں جس میں ایک کتاب پر اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے مرحوم کو ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔

مر حوم شاعر کا تعلق ساحلی شہر گوادر سے تھا وہ 1937میں گوادر میں پیدا ہوئے ان کا تعلق ایک عرصہ سے درس و تد ریس بھی رہا بعدازاں وہ اس پیشہ کو چھوڑ کر مسقط اومان چلے گئے مرحوم نے عمانی فوج میں بطور سوئیلین درس و تدر یس کا شعبہ اختیار کیا جہاں وہ انگر یزی اور بلوچی پڑھاتے تھے ۔

مرحوم کا ایک گیت ’’ ما چکیں بلوچانی ماچکیں بلوچانی ‘‘ آج بھی مشہور ہے اور یہ گیت استاد عبدالمجید گوادری کی وجہ شہر ت بھی بنا ہے ۔ مر حوم گزشتہ کئی عرصہ سے علیل تھے اور ان کا علاج کراچی میں جاری تھا مگر گزشتہ روز وہ اپنے حقیقی مالک سے جا ہ ملے۔

مر حوم کی اہلخانہ کے مطابق ان کی میت تد فین کے لےئے گوادر لائی جائے گی ۔ درایں اثناء گوادر پر یس کلب نے استاد عبدالمجید گوادری کی رحلت پر افسوس کا اظہار کر تے ہوئے اس کو قومی سانحہ قرار دے دیا اور کہا کہ استاد عبدالمجید گوادر کی ادبی اور تعلیمی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔

ان کی موت سے اہل ادب اور تعلیم ایک کہنہ مشق اور زیر ک شخص سے محروم ہوگئے ہیں شاید ان کا خلا پر ہو سکے ۔گوادر پر یس کلب نے مر حوم کے پسماندگان سے تعزیت اور ان کی بلند درجات کے لےئے دعا کی ہے ۔