خضدار: قومی شاہراہ پر ڈرائیوروں کی جانب سے حد رفتار سے تجاوز سرچ لائٹوں کی بے جا استعمال پتھر لے جانے والی فرش باڈی گاڑیوں، ٹرالر،اور مسافر کار ڈرائیوروں کی غلط ڈرائیونگ کی وجہ سے حادثات میں اضافہ ،تین ماہ کے دوران درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے ۔
ٹریفک قوانین پر عمل نہ کرنے والے ڈرائیورنہ موٹروے پولیس کو مانتے ہیں اور نہ ہی ہائی وے پولیس کو ،آخر کب تک ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کرنے والے ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر ٹریفک حادثات میں اضافہ اور ڈرائیوروں کی لاپرواہی کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیاع افسوس ناک عمل گزشتہ تین ماہ کے دوران ٹریفک کے ایک درجن سے زائدحادثات میں درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جبکہ سینکڑوں افراد معزوری کا شکار ہو گئے ہیں ۔
مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ حادثات کی سب سے بڑی وجوہات میں تیز رفتاری ،رات کے اوقات میں مسافر کوچوں ،مزدا ٹرکوں ،ٹماٹر لیجانے والی پک اپ گاڑیوں کی جانب سے سرچ لائٹس کا استعمال ،مسافر کار گاڑیوں کی جانب سے تیز رفتاری اور اوور ٹیکنگ ،ٹرالروں ڈرائیوروں کی تیزرفتاری اور پتھر لے جانے والی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کی جانب سے بیک بتی کا استعمال نہ ہونا اور خلاف قانون گاڑیوں میں بڑے بڑے پتھر لادنا ہیں ۔
قومی شاہراہ پر سفر کے دوان یہ بات بھی دیکھی گئی ہے کہ تیز رفتاری کرنے والے ڈرائیور موٹر وے پولیس و ہائی وے پولیس کے اشارہ کرنے میں ایک تو رکتے نہیں اگر رک جاتے ہیں تو دھونس دھمکی اور نا جائز زرائع سے دھمکانے کی کوشش کرتے ہیں ۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت اور حکومتی ادارے کب تک تماشائی کا کردار ادا کرتے ہوئے ان حادثات پر افسوس کا اظہار کرنے تک خود کو محدود رکھیں گے صوبائی اسمبلی میں ٹریفک قوانین کے حوالے سے قانون سازی کی جائے ،مسلسل حادثات کا شکار ہونے والے کمپنیوں پر پابندی اور ڈرائیوروں کے ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کیئے جائیں ۔
ٹریفک حادثات میں ہلاک ہونے والے افراد کا مقدمہ سرکار اپنی مدعیت میں درج کرے اور اسے نا قابل راضی جرم کا درجہ دیا جائے اس کے علاوہ سب سے زیادہ حادثات ہونے والے قومی شاہراہ سیکشن سوراب ٹو لسبیلہ پر موٹر وے پولیس کی تعیناتی کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں
کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر حادثات میں اضافہ درجنوں زندگی لقمہ اجل بننے لگے
وقتِ اشاعت : March 14 – 2018