|

وقتِ اشاعت :   March 23 – 2018

مستونگ: کیڈٹ کالج مستونگ سمیت بلوچستان کے تمام کیڈٹ کالجز شدید مالی بحران کا شکار ہے آئے روز صوبے میں نئے کیڈٹ کالجز کی تعمیر کا اعلان کیا جاتا ہے مگر صوبے میں پہلے سے قائم کیڈٹ کالجز جو صوبے میں علم کی روشنی پھیلا رہے ہیں وہ گوناگوں مسائل سے دوچار ہے ۔

کالجز کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے فنڈز کی عدم فراہمی سے تعلیمی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے جو کہ نیک شگون نہیں ان خیالات کا اظہار کیڈٹ کالج مستونگ سے اساتذہ اور دیگر عملے نے ایک بیان میں کیا ۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال سے کیڈٹ کالجز کو فنڈز کی فراہمی میں تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں گزشتہ سال جون اور جولائی کی تنخواہیں طویل عرصے کے بعد ادا کی گئیں اس کے بعد دسمبر میں معمولی فنڈز فراہم کیا گیا اب ایک مرتبہ صوبے کے بہترین درسگاؤں سے وابستہ ہزاروں ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں ۔

ارباب اقتدار فنڈز کے اجراء کے مختلف حربے استعمال کر رہے ہیں جو کہ افسو سناک امر ہے کالج اساتذہ اور دیگر اسٹاف جانفشانی سے صوبے میں ہزاروں طلباء کو علم سے منور گرنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہے کیڈٹ کالجز سے فارغ التحصیل طلباء آج بہترین عہدوں پر کام کر کے ملک قوم کی خدمت کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ملازمین نان شبینہ کے محتاج ہو گئے ہیں مارچ کے مہینے میں اپنے بچوں کے اسکول کی فیس کے لئے پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں اگر یہی صورتحال رہی تو ملازمین کے اپنے بچے تعلیم سے محروم ہو جائیں گے ۔

انہوں نے وزیراعلیٰ گورنر چیف سیکرٹری سیکرٹری خزانہ و سیکرٹری تعلیم سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ کیڈٹ کالجز کے اساتذہ اور دیگر اسٹاف کی تنخواؤں کی ادائیگی کیلئے جلد از جلد اقدامات کئے جائیں بصورت دیگر ملازمین احتجاج پر مجبور ہو جائینگے۔