|

وقتِ اشاعت :   March 23 – 2018

خضدار :  خضدار میں تعلیمی اداروں کی صورتحال،بچوں کی تعلیمی اداروں میں داخلے ،ٹیچروں کی عدم تعیناتی ،خالی اسامیوں کو فل کرنے ، تعلیمی اداروں کی سہولیات کی عدم فراہمی ۔

سیاسی مداخلت کے حوالے سے آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام بلدیایہ ریسٹ ہاوس خضدار میں مذاکرے کا انعقاد ،مزاکرے میں کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی ،ڈپٹی کمشنر خضدار مجیب الرحمن قمبرانی مئیر میونسپل خضدار میر عبدالرحیم کرد،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسر خضدار محمد زکریا شاہوانی ،پرنسپل بی آر سی خضدار محمد عالم جتک ،پرنسپل گرلز کالج خضدار مس راحیلہ باجوئی ،ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسر خضدار تنویر احمد کرد جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء میر یونس عزیز زہری ،مولانا محمد صدیق مینگل ،خضدار اتحاد کے چیئرمین میر اورنگ زیب زرکزئی،جی ٹی اے کے صدر محمد اسلم نوتانی ،بی ٹی اے کے صدر محمد یوسف جتک ،بی این پی کے ضلع نائب صدر حید ر زمان بلوچ ،جماعت اسلامی کے ضلع صدر محمد اسلم گزگی ،نیشنل پارٹی کے عبید اللہ گنگو،ماہر تعلیم سلطان احمد شاہوانی ،بی این پی (عوامی ) کے ضلع صدر ڈاکٹر حضور بخش زہری ،پاکستان مسلم لیگ کے ضلع نائب صدر جاوید احمد سوز ،ٹرانسپورٹ یونین کے سیکرٹری عنایت اللہ زہری ،زمیندار ایکشن کمیٹی کے عید محمد ایڈووکیٹ ،عبدالوہاب غلامانی ،سماجی کارکنان عبدالحکیم ساسولی ،آغا سمیع اللہ شاہ ،بی این ایم کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شیر احمد قمبرانی ،گورنمنٹ ٹیچرز ایسو سی ایشن ،بلوچستان ٹیچرز ایسوسی ایشن تمام سیاسی جماعتوں کے ضلعی قائدین ،انجمن تاجران کے عہدیداران ،ماہرین تعلیم ،کی مزاکرے میں شرکت ،تعلیمی صورتحال کو بہتر بنانے کا عزم۔

تفصیلات کے مطابق آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام ضلع خضدار میں تعلیمی صورتحال کے حوالے سے مزاکرے کا انعقاد ہوا مزاکرے کی صدارت آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین مولاناعنایت اللہ رودینی نے کی۔

مہمان خاص کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی جبکہ اعزازی مہمان ڈپٹی کمشنر خضدار مجیب الرحمن قمبرانی تھے مزاکرے میں سیاسی جماعتوں ،ٹیچرز ایسوسی ایشنوں ،سماجی کارکنان ،اور عوام الناس کی جانب سے اس بات کا عہد کیا گیا کہ ہم سب ملکر خضدار میں تعلیمی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے تمام صلاحیتوں کو استعمال کرئینگے غیر حاضری کرنیوالے ٹیچروں کی کسی صورت حمایت نہیں کی جائے گی اور کمیونٹی سطح پر بلدیاتی نمائندے ،سیاسی و سماجی حلقوں کے تعلق رکھنے والے اپنے اپنے علاقوں کے تعلیمی اداروں اور ٹیچروں کی نگرانی کی کوشش کرئینگے ۔

بچوں کی تعلیمی اداروں میں داخلے کے لئے والدین کو موبلائز کر کے ان میں یہ شعور پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ حصول علم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی تعلیم صورتحا ل کو بہتر بنانے والے اداروں ،ڈسٹرکٹ ایجو کیشن آفسر تمام تحصیلوں کے ڈی ڈی اوز کی تعلیمی اداروں کے حوالے سے لئے گئے۔

فیصلوں پر بھر پور سپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ایسو سی ایشن کے عہدیداروں نے مزاکرے میں اس بات پر زور دیا کہ ہم نے ہمیشہ غیر حاضری کی حوصلہ شکنی کی ہیں اور آئندہ بھی کرتے رئینگے تا ہم ضلع میں ون سکول ون ٹیچر ہونیکی وجہ سے جو مسائل پیدا ہو رہے ہیں انہیں حکمت عملی سے حل کرنے کی کوشش کی جائے ۔

اجلاس سے ڈپٹی کمشنر خضدار مجیب الرحمن قمبرانی نے کہا کہ ہم سب کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے ساتھ تعاون کرنا چائیے تعلیمی اداروں میں سیاسی مداخلت مکمل بند ہونی چائیے غیر حاضری کرنے والے ٹیچروں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف کاروائی ہونی چائیے اور ہم اس حوالے سے سخت فیصلے کر چکے ہیں ۔

ضلع میں پانچ مختلف ٹیمیں جن میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی ،ڈسٹر کٹ مانٹرنگ سسٹم ،ایجوکیشن اور ریونیو کے آفسران تعلیمی اداروں ،ٹیچروں کی نگرانی کر رہے ہیں ہم سیاسی جماعتوں ،بلدیاتی نمائندوں تعاون چاہتے ہیں ۔

مزاکرے سے کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا تعلیمی مسائل پر اس طرح کے مزاکرے کا انعقاد قابل تعریف ہے ہم سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔

کمشنر قلات ڈویژن نے کہا کہ شعبہ تعلیم انتہائی حساس شعبہ ہے اس شعبے سے ہماری بقا اور سلامتی وابستہ ہے ہمیں اپنی نئی نسل کو پسماندگی سے نکالنے کے لیئے پر عزم ہوکر کام کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ بلاشبہ محکمہ کو درپیش مسائل اپنی جگہ لیکن جہاں جذبہ خدمت خلق کا ہو وہاں مسائل ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنتے ۔