|

وقتِ اشاعت :   March 25 – 2018

خضدار: ٹیچنگ ہسپتال خضدار میں ادویات کی شدید قلت زندگی بچانے والے ایمرجنسی و آلات جراحی سامان نا پید ہوگئے ہیں کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں مریض کے ورثا کو آپریشن میں استعمال ہونے والے دہاگے ضروری ادویات کے فراہمی کے لئے دوڑ نا پڑتا ہے ۔

لاوراث مریضوں کو شدید اذیت سے گذر نا پڑتا ہیمریضوں و میتوں پر ڈ النے کا کپڑا بھی ہسپتال میں میسر نہیں ہے عوامی نمائندوں صوبائی حکومت کی عدم تو جہی کی وجہ سے بلوچستان کا دوسرا بڑ ا ٹیچنگ ہسپتال جس پر اوپی ڈی کے مریضوں کے ساتھ لکپاس سے لیکر حب چوکی تک کے ٹریفک حادثات کا اضافی بوجھ ہوتا ہے شدید انتظامی و مالی مسائل کا شکار ہے ۔

ہسپتال کے ذارئع نے بتایا کہ ہسپتال میں ادویات ناپید ہیں انڈور تمام مریضوں کو ادویات کا بند و بست خود کرنا پڑتا ہے جبکہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت مین آپریشن میں استعمال ہونے والے دہاگے و سوئی میں ہسپتال مین نہیں ہے زخموں پر لگانے والے اسپریٹ مریضوں کے لٹانے مرہم پٹی کرنے اسٹیچر بھی بھی پورے ایمرجنسی وارڈ میں صرف دو ہیں ۔

دو سے زائد زخمیوں کی صورت دیگر کو فرش پر لٹایا جاتا ہے مریض کے ورثا کی جانب آپریشن میں استعمال ہونے سوئی دہاگہ کے فراہمی تک مریض کو در د سے کرہانا پڑتا ہے ضلع خضدار سے تعلقرکھنے والے سابق وزیر اعلی بلوچستان قلات ڈویثرن سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلی ٰ کے ادوار میں ٹیچنگ ہسپتال کے اضافی نام کے علاوہ اس ادارہ کے لئے کچھ نہ کئے جانا انتہائی افسوس ناک ہے ۔