|

وقتِ اشاعت :   March 28 – 2018

خضدار :  انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار کے ایکٹ میں ممکنہ تبدیلی ،خضدار کے سیاسی سماجی تنظیمیں سول سوسائٹی کے اراکین سرآپا احتجاج ،یونیورسٹی ایکٹ میں تبدیلی کرواکر وائس چانسلر ادارے کا بے تاج بادشاہ بننا چاہتے ہیں ۔

اراکین اسمبلی ہماری حقوق کا تحفظ کر کے وائس چانسلر کے اقدامات کی مخالفت کریں اگر یونیورسٹی ایکٹ میں ترمیم و تبدیلی کی گئی تو اس کے سنگین نقصانات ہونگے ۔

مشترکہ پریس کانفرنس تفصیلات کے مطابق بی این پی (عوامی ) کے ضلعی صدر ڈاکٹر حضور بخش زہری ،بی این پی کے ڈپٹی آرگنائزر عالم فراز مینگل ،نیشنل پارٹی کے ضلعی رہنماء ناصر کمال بلوچ ،سماجی کارکن صدام بلوچ ،ٹرانسپورٹ یونین کے مرکزی رہنماء بشیر احمد حلیمی ،بی ٹی اے کے ضلعی جنرل سیکرٹری محمدانور رخشانی دیگر مزدور رہنماوں نے پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار کے ایکٹ میں ترمیم کے لئے وائس چانسلر نے جو اقدامات اٹھا رکھا ہے اس میں وہ خود کو یونیورسٹی کا بے تاج بادشاہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے ۔

یونیورسٹی ایکٹ2003 وائس چانسلر کو با اختیار بنانے اس کی تعیناتی کی مدت پندرہ سال کرنے ،بلوچستان سے باہر کے لوگوں کو ملازمت دینے ،سنارٹی لسٹ میں تبدیلی کرنے ،ملازمین کے خلاف انتقامی کاروائی کرنے جیسے ترامیم شامل ہیں ۔

اگر صوبائی اسمبلی سے یونیورسٹی ایکٹ میں تبدیلی کا بل پاس ہوا تو اس کے اثرات خطرناک ہونگے جن سے کوئی محفوظ نہیں رہ سکتا انہوں نے کہا کہ چونکہ منتخب اراکین اسمبلی ہمارے حقوق کے محافظ ہیں ہم ان سے گزارش کرنا چاہتے ہیں کہ یونیورسٹی کے ترمیمی بل کو کسی صورت پاس ہونے نہیں دے ۔