|

وقتِ اشاعت :   March 29 – 2018

 واشنگٹن: لیبیا میں امریکا کے فضائی حملے میں شدت پسند تنظیم القاعدہ کے سینیئر کمانڈر موسی ابو داؤد سمیت ایک جنگجو ہلاک ہو گیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ امریکا نے لیبیا کے علاقے اُوباری میں واقع دہشت گردوں کی کمین گاہوں پر فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں القاعدہ کے سینیئر رہنما موسی ابو داؤد اپنے ساتھی جنگجو کے ہمراہ مارا گیا ہے۔ موسی ابو داؤد نوجوانوں کی ذہن سازی کیا کرتا تھا اور انہیں عسکری تربیت فراہم کرنے کا بھی ذمہ دار تھا۔

افریقہ میں امریکی کمانڈر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لیبیا میں کئی گئی فضائی کارروائی امریکا کا اس سال کیا گیا دوسرا فضائی حملہ تھا جس میں توقع کی مطابق کامیابی ملی جب کہ یہ پہلی کارروائی تھی جس میں القاعدہ جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا۔ 

پینٹاگون سے جاری بیان کے مطابق موسی ابو داؤد نے 2013 میں الجزائر میں فوجی بیرکوں پر حملہ کرکے نو فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا اور بیرون ممالک دہشت گردی کے کئی واقعات کی منصوبہ بندی میں بھی ملوث رہا ہے۔ موسی ابوداؤد دہشت گردی کی کارروائی کے لیے شدت پسند نوجوانوں کی عسکری تربیت بھی کیا کرتا تھا۔

واضح رہے کہ 2011 میں ہونے والی بغاوت کے نتیجے میں حکمراں معمر قذافی کی ہلاکت کے بعد سے لیبیا میں نیٹو اور اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ نگراں حکومت الوفاق الوطنی امور حکومت انجام دے رہی ہے۔