قلات: جمعیت علماء اسلام کے سیکریٹری جنرل سابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہیکہ ہمارے ملک میں کوئی پتہ بھی ہلتا ہے تو کہتے ہیں کہ اس میں اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ ہے لیکن سیاسی جماعتیں اپنی کرتوت نہیں دیکھتے ہیں صرف چیئرمین سینٹ کے ملنے سے بلوچستان کی پسماندگی ختم نہیں ہو گی بلوچستان کو زیادہ فنڈز دینے سے پسماندگی ختم ہو سکتی ہیں ۔
وفاق کی جانب سے بلوچستان پر ایسی جماعتیں مسلط کرتے ہیں جو بلوچستان کے نہ مسائل حل کرسکتے ہیں اور نہیں بلوچستان کے لیئے مختص بجٹ صحیح معنوں میں خرچ کرسکتے ہیں جمعیت علماء اسلام اقتدار میں آئی تومحرومیوں کے خاتمے کے لیئے بھر پور کوشیش کریگی ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیر مولانا محمود شاہ جمعیت کے صوبائی سالار حافظ محمد ابراہیم لہڑی اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔
جمعیت علماء اسلام کے سیکریٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہیکہ ہمارے ملک میں جب کوئی پتہ ہلتا ہے تو کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنت نے ایسا کیا ہے سیاسی جماعیتں اپنی غلطیاں اور کرتوت نہیں دیکھتے ہیں ایک سال مکمل نہیں ہواکہ غیر آئینی اور غیر دستوری طور پر ایک منتخب حکومت کو چیلنج کیا گیا ۔
اگر آئین کی پاسداری کریں تو سسٹم بھی چلیں اور سیاست دان بھی گندے نہ ہو اگر سیاست دان اپنے آپ کو خود گندہ کرتے ہیں ایک پارٹی کی سربراہ اعتراف کرتا ہے کہ میرے بیس ممبر صوبائی اسمبلی کے بک گئے ہیںیہ بکاؤ مال اس نے پھر رکھا کیوں اس سے پتہ ہو تا ہیکہ نظریات کا اور غیر نظریات ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے چیئرمین سینٹ کا منتخب ہو نا اچھا اقدام ہے مگر چیئرمین کا عہدہ ایک آئینی عہدہ ہو تا ہے اس عہدے سے بلوچستان کی پسماندہ گی دور نہیں ہو گی بلوچستان کی پسماندہ زیادہ سے زیادہ فنڈز فراہم کرنے سے ہو گا صرف چیئرمین کے عہدے سے پسماندگی کا دور ہو نا خام خیالی ہے ۔
بلوچستان کی بجٹ کی زیادہ حصہ لیپس ہو نے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اچھی قیادت اور اچھی سوچ کی ضرورت ہے وفاق کی جانب سے بلوچستان میں ایسی جماعتوں کو مسلط کیا جاتا ہیں جو نہ صرف بلوچستان کے مسائل حل نہیں کرسکتے ہیں بلکہ بلوچستان کے لیئے مختص رقم بھی صحیح معنوں میں خرچ نہیں کرسکتے ہیں اور ایک انتہائی غریب صوبہ جس میں زندگی کی تمام سہولتیں ناپید ہیں ۔
اس صورت میں بھی بجٹ کا لیپس ہوناصوبائی حکومت کی کرکردہ گی پر سوالیہ نشان ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست میں کوئی بات ناممکن نہیں ہو تی اگر چیئرمین سینٹ کے لیئے پی پی پی اور پی ٹی آئی ایک ہو گئے تو آئیندہ آنے والے انتخابات میں بھی اکھٹے ہو سکتے ہیں۔
سیاسی جماعتیں اپنی کرتوت دیکھتے نہیں ،ہمارے ہاں کوئی پتہ بھی ہلتا ہے تو الزام اسٹیبلشمنٹ پر لگایا جاتا ہے، غفور حیدری
وقتِ اشاعت : April 6 – 2018