غزہ: فلسطین میں گزشتہ دور روز کے دوران اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے جب کہ اس میں ایک صحافی بھی شامل ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فلسطینیوں کے لانگ مارچ کے خلاف اسرائیلی فوج کی کارروائی میں تیزی آگئی ہے۔ گزشتہ روز اسرائیلی بربریت کا نشانہ بننے والے افراد میں مزید 5 فلسطینی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے۔ شہید ہونے والوں میں ایک صحافی یاسر مرتضی بھی شامل ہیں جو اسرائیل سرحد پر اپنی صحافتی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔
فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق جمعے کے روز اسرائیلی فوج کی اندھی گولیوں کا نشانہ بننے والے فلسطینی مظاہرین کو قریبی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی تھی تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ شہید ہونے والوں میں صحافی یاسر بھی شامل ہیں جنہیں کل پیٹ میں گولی لگنے کے سبب اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے سے جاری لانگ مارچ میں شامل 32 مظاہرین کو شہید کیا چکا ہے جب کہ 2 ہزار کے قریب زخمی زیر علاج ہیں۔
گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مظاہرہ کرنے والے نہتے فلسطینیوں کو براہ راست گولیوں کا نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو روکنے کے لیے اسنائپرز تعینات کیے ہیں جو مظاہرین کو براہ راست نشانہ بنا رہے ہیں جب کہ مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں برسائی جارہی ہیں اور ڈرون کیمروں سے مظاہرین کی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔
واضح رہے فلسطین کے ’یوم الارض‘ کے موقع پر ہزاروں پناہ گزین جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں اپنے گھروں کو واپسی کی مہم کے تحت اسرائیلی سرحد کی جانب لانگ مارچ کر رہے ہیں۔ 30 مارچ کو شروع ہونے والا لانگ مارچ 15 مئی تک جاری رہے گا۔